22
ان تمام باتوں کے بعد خدا نے ابراہیم کو آزمایا۔ خدا نے آواز دی “ ابراہیم ! ” ابراہیم نے جواب دیا ، “میں یہاں ہوں۔ ”
تب خدا نے اس سے کہا کہ تیرا بیٹا یعنی تیرا اکلوتا بیٹا اسحاق کو جسے تو پیار کر تا ہے موریاہ علاقے میں لے جا۔ میں تجھے جس پہاڑ پر جانے کی نشاندہی کروں گا وہاں جاکر اپنے بیٹے کو قربان کر دینا۔
صبح ابراہیم اٹھا اور اپنے گدھے پر زین کسا۔ اسحاق کے ساتھ مزید دو نوکروں کو لیا۔ اور قربانی پیش کر نے کے لئے لکڑی جمع کی اور خدا کی بتلائی ہوئی جگہ کے لئے روانہ ہو گئے۔ اس نے تین دن تک مسلسل سفر کئے۔ ابراہیم نے جب غور سے دیکھا تو مطلوبہ جگہ ان کو دور سے دِکھا ئی دی۔ اس کے بعد ابراہیم نے اپنے نوکروں سے کہا کہ یہیں پر گدھے کے ساتھ رُکو۔ میں اور میرا بیٹا دونوں جاکر اس جگہ پر عبادت کریں گے۔ پھر اس کے بعد ہم واپس لوٹ کر تمہارے پاس آئیں گے۔
ابراہیم قربانی کے لئے لکڑیاں جمع کر کے ان کو اپنے بیٹے کے کندھوں پر لا دا۔ ابراہیم خاص قسم کی چھُری اور انگارہ ساتھ لئے وہ دونوں ساتھ ساتھ آگے چلے گئے۔
اِسحاق اپنے باپ ابراہیم کو کہا ، “ابّا” ابراہیم نے جواب دیا اور پوچھا ، “کیا بات ہے بیٹے ”اِسحاق نے کہا ، “لکڑیاں اور آ گ تو مجھے نظر آرہی ہے۔ لیکن قربانی کے لئے میمنہ (بھیڑ کا بچّہ) کہاں ہے ؟”
ابراہیم نے کہا کہ بیٹے !قربانی کے لئے مطلوبہ میمنہ کو خدا ہی فراہم کر تا ہے۔
اس طرح ابراہیم اور ان کا بیٹا اس جگہ چلے۔ خدا کی رہنمائی کردہ جگہ پر آئے وہاں پر ابراہیم نے ایک قربان گاہ بنائی۔ اور اس پر لکڑیوں کو ترتیب دیا۔ اس کے بعد وہ اپنے بیٹے اسحاق کے ہاتھ پیر جکڑ کر قربان گاہ کے اوپر جو لکڑیاں ترتیب دی گئی تھیں اس کے اوپر لِٹا دیا۔ 10 تب اس نے اپنے بیٹے کو قربان کر نے مے لئے چُھر ی کو اوپر اٹھا ئی۔
11 خدا وند کا فرشتہ جنت سے ابراہیم کو پکارا ، “ابراہیم ،ابراہیم !” ابراہیم نے جواب دیا ، “میں یہاں ہوں۔ ”
12 خدا کے فرشتے نے کہا کہ تُو اپنے بیٹے کو قربان نہ کر اور نہ ہی اسے کسی قسم کی تکلیف دے۔ اب میں جانتا ہوں کہ تم خدا سے ڈرتے ہو ، کیوں کہ تم نے اپنے اکلوتے بیٹے کو قربان کر نے میں پس و پیش نہیں کیا۔”
13 جب ابراہیم نے آنکھ اُٹھا کر اِدھر اُدھر دیکھا تو ایک مینڈھا نظر آیا۔ اُس مینڈھے کا سینگ ایک جھا ڑی میں پھنس گیا تھا۔ وہ فوراً وہاں گیا۔ اور اُس مینڈھے کو پکڑا اور اپنے بیٹے کی جگہ اُس مینڈھے کو قربان کر دیا۔ 14 جس کی وجہ سے اُس جگہ کا نام “یہوہ یری 22:14 یہوہ یری “خدا ” ہوا۔ آج بھی لوگ کہتے ہیں، “اس پہا ڑ پر خداوند کی رویا دیکھی جا سکتی ہے۔”
15 خداوند کا فرشتہ ابراہیم کو آسمان سے دوسری مرتبہ آکر بلا یا ،۔ 16 اور کہا ، “خدا یہ کہتا ہے :کیوں کہ تم یہ کرنے کے لئے تیار تھے۔ میں بھی یقین کے ساتھ وعدہ کروں گا۔ کیوں کہ تم نے اپنے اکلوتے بیٹے کو مجھ سے نہیں رو کا۔ 17 میں یقینی طور پر تجھے بر کت دونگا۔ تیری نسل کے سلسلے کو بھی بڑھا ؤنگا۔ تیری قوم اور نسل آسمان میں تاروں کی طرح اور سمندر کے ساحل پر ریت کے ذرّوں کی طرح لا تعداد ہوں گی۔ اور وہ اپنے دُشمنوں کے شہروں کو اپنے قابو میں کر لیں گے۔ 18 اور کہا ، “کیوں کہ تو نے میری فرماں برداری کی۔ اور ساری قوم تیری نسل کے وسیلے سے برکت پائے گی۔
19 پھر اس کے بعد ابراہیم اپنے نوکروں کے پاس واپس لوٹ گیا۔ اور وہ سب کے سب لوٹ کر بیر سبع کا دوبارہ سفر کئے۔ اور پھر ابراہیم وہیں پر مقیم ہوئے۔
20 ان تمام واقعات کے پیش آنے کے بعد ابراہیم کو ایک پیغام ملا۔ اور وہ پیغام یوں ہے کہ تیرے بھا ئی نحور اور اسکی بیوی مِلکاہ صاحبِ اولاد ہو گئے ہیں۔ 21 پہلوٹھے بیٹے کا نام عُوض تھا۔ اور دوسرے بیٹے کا نام بُوز تھا۔ اور تیسرے بیٹے کا نام قموایل تھا۔ اور یہ ارام کا باپ تھا۔ 22 اِن کے علا وہ کسد ،حزو،ُفلداس،اور اِدلاف،بیتوایل،وغیرہ بھی ہیں۔ 23 اور بیتو ایل ،رِبقہ کا باپ تھا۔ اور ملکاہ اِن آٹھ بچّوں کی ماں تھی۔ اور نحور اُن کا باپ تھا۔ اور نحور ابراہیم کا بھا ئی تھا۔ 24 ان کے علا وہ نحور کو اُس کی خادمہ عورت رَومہ سے چار لڑکے تھے۔ وہ لڑکے کون تھے۔ طبخ،جاحم،تخص اور معکہ۔
1:2+عبرانی1:2زبان اس کا مطلب ہے “اوپر اڑنا” یا “اوپر سے نیچے آنا” جیسا کہ پرندہ گھونسلہ میں رہنے وا لے اپنے بچوں کی حفاظت کر نے کے لئے اوپر اڑتے ہیں۔1:14+یا1:14خاص ملاپ یہودیوں کے پاس مختلف چھٹیاں اور مختلف قسم کے ملاپ ا ماوس اور پو نم کے وقت میں شروع ہو تے ہیں۔1:26+عبرانی1:26زبان میں یہ لفط “انسان ” “لوگ ” یا “آدم ” جیسے نام کا معنی دیتا ہے۔ یہ لفظ “زمین ” یا “سرخ مٹّی ”جیسے معنی دینے وا لے الفاظ کی طرح ہے۔3:20+عبرانی3:20زبان میں اس لفظ کا معنی “جان ” ہے۔3:24+خدا3:24کا مقرب ( کروبی ) فرشتہ۔ عہدناموں کے ان پیٹیوں( صندوق) پر ان فرشتوں کے بت رکھے ہو ئے تھے۔4:7+یا4:7اگر تو کو ئی گناہ کا کام نہ کرے تو گناہ دروازے پر ہی گھات میں بیٹھا رہے گا۔ اور اسکو تیری ہی ضرورت ہے۔لیکن تجھے اس ( گناہ) پر تسلّط رکھنا چاہئے۔4:26+عام4:26طور پر لوگ خدا کو یہوداہ کے نام سے یاد کر نے لگے۔5:29+جسکا5:29معنیٰ ہے “آرام ”6:2-4+عبرانی6:2-4زبان میں اس کے معنیٰ “گرے پڑے لوگ” ہو تے ہیں۔ پھر نفیلم خاندان جو بہت بہت بہادر اور دلیر لوگوں پر مشتمل ایک خاندان تھا۔ دیکھو گنتی ۳۳۔۳۲: ۱۳۔6:2-4+جب6:2-4خدا کے بیٹے انسانی بیٹیوں سے شادی کی اور ان دنوں میں اور اسکے بعد میں نفیلی اس علا قے میں آباد ہو ئیں۔ یہی عورتیں زما نے قدیم سے مشہور و معروف بہادروں کو جنم دیتی تھیں۔10:5+میڈیٹیرین10:5سمندر کے اطراف و اکناف کے علا قے۔10:25+اس10:25نام کے معنیٰ ہی تقسیم ہیں-11:9+جن11:9کے معنیٰ ہی “ہیر پھیر ” ہے۔16:11+اس16:11نام کے معنیٰ یہ کہ خدا سنتا ہے۔16:14+جس16:14کے معنیٰ یہ ہیں میری نگرانی کر نے والا زندگی کا کنواں۔17:15+بہت17:15ممکن ہے آرامی زبان میں اس کے معنیٰ “شہزادی ” ہوں گے۔17:15+سارہ17:15عبرانی زبان میں اس کے معنیٰ “شہزادی ” ہوں گے17:19+جس17:19کے معنیٰ “وہ ہنستا ہے ” ہوں گے۔19:38+عبرانی19:38زبان میں اس لفظ کے معنی “میرے باپ کا بیٹا ”یا “ میرے لوگوں کا بیٹا ” ہوتے ہیں -22:14+“خدا22:14وند دیکھتا ہے ” آج بھی لوگ کہتے ہیں کہ خدا وند کو پہاڑ پر دیکھا جا سکتا ہے۔