27
1 اس وقت خدا وند اپنی سخت اور بڑی مضبوط تلوار سے لبیا تھان، تیزرو یعنی پیچیدہ سانپ کو سزا دیگا۔
اور وہ سمندری عفریت کا قتل کرے گا۔
2 “اس وقت وہاں خوبصورت تاکستان ہوگا۔ تم اس کے گیت گاؤ !
3 “میں خدا وند اس کی دیکھ بھال کروں گا
میں اسے لگا تار سینچتے رہوں گا۔
میں دن رات اس کی نگہبانی کروں گا
کہ اسے کوئی نقصان نہ پہنچے۔
4 میں اسکے خلاف تلخی نہیں رکھتا ہوں۔
لیکن اگر وہاں کانٹے اور جھا ڑیاں میرے خلاف ہوگا
تو میں اس کے خلاف آگے بڑھونگا اور اسے جلا ڈا لوں گا۔
5 اس لئے اسے حفاظت کے لئے میرے پاس آنے دو۔
اسے میرے ساتھ امن قائم کرنے دو۔
6 آنے والے دنوں میں یعقوب (اسرائیل) کے لوگ اس پودے کی مانند ہونگے جس کی جڑیں بہتر ہوتی ہیں۔
اور اسرائیل پنپے گا اور پھو لے گا۔
پھر وہ پوری زمین کو پھلوں سے بھر دیگا۔”
7 خدا وند نے اپنے لوگوں کو اتنی سزا نہیں دی ہے جتنی اس نے انکے دشمنوں کو دی تھی۔ اسکے لوگ اتنی تعداد میں نہیں مرے ہیں جتنے وہ لوگ مرے ہیں جو ان لوگوں کو مارنے کے لئے کو شش کی تھی۔
8 خدا وند نے اسرائیل کو دور بھیج کر اس کے خلاف اپنا مقدمہ دائر کیا ہے۔ خدا وند نے اسرائیل کو گرم مشرقی بہتی ہوا کی مانند اپنی زور آور ہوا سے اڑا دیا۔
9 اس لئے اس طرح سے یعقوب کا قصور معاف کیا جائے گا۔ اور اسکے گناہ کو معاف کرنے کا نتیجہ یہ ہوگا : قربان گاہ کے پتھروں کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے دھول میں ملا دیا جائے گا۔ آشیرہ کا کوئی ستون اور بخور جلانے کا کوئی قربان گاہ باقی نہ رہے گی۔
10 مضبوط فصیلدار شہر خالی ہے اور ریگستان کی مانند چھو ڑدیا گیا ہے۔ وہاں بچھڑے گھاس چر رہے ہیں۔ وہ وہاں سوتے ہیں اور انکی ٹہنیوں کو کھا تے ہیں۔
11 جب اسکی شاخیں سوکھ گئیں اور اسے توڑ دیا گیا تو عورت آتی ہے اور اسکا استعمال آگ جلانے کے لئے کرتی ہیں۔
کیوں کہ لوگ بالکل ہی دانشمند نہ رہے اس لئے خدا انکا خالق ان پر مہربانی نہ کرے گا۔ ان کا خالق ان لوگوں پر ترس نہیں کھائے گا۔
12 اس وقت خدا وند دوسرے لوگوں کو اپنے لوگوں سے الگ کرنے لگے گا۔
دریائے فرات سے لیکر مصر تک خدا وند تم اسرائیلیوں کو ایک ایک کرکے اکٹھا کرے گا۔
13 اور اس وقت یو ں ہوگا کہ بڑا بِگل پھونکا جائے گا۔ اور جو اسور میں کھو چکے تھے اور جو لوگ مصر میں جلا وطن تھے آئیں گے اور یروشلم کے مقدس پہا ڑ پر خدا وند کی پرستش کریں گے۔
1:1+جس1:1نے ۷۶۷۔ ۷۴۰ قبل مسیح میں حکومت کی۔1:1+جس1:1نے۷۴۰۔ ۷۳۵ قبل مسیح میں حکومت کی۔1:1+جس1:1نے۷۳۵۔۷۳۷ قبل مسیح میں حکومت کی۔1:1+جس1:1نے ۷۲۷۔ ۶۸۷ قبل مسیح میں حکومت کی۔1:21+کبھی1:21کبھی یہ اس شخص کا بھی حوا لہ دیتا ہے جو خدا کی پیروی کر نا بند کر دیتا ہے اور اس کے بدلے میں بتوں کی پرستش کر تا ہے۔6:2+خصوصی6:2فرشتے جنہیں خدا پیغام رسانی کے لئے استعمال کر تا ہے نام کے شاید معنی ہیں وہ آ گ کی مانند رو شن ہیں۔6:4+اس6:4سے ظا ہر ہو تا ہے کہ مکان میں خدا تھا۔7:14+اس7:14نام کے معنی ہیں ” خدا ہمارے ساتھ ہے ”19:15+اس19:15کا مطلب یہ ہے کہ نہ تو عام لوگ اور نہ ہی اونچے طبقات کے لوگ۔19:18+یہ19:18نام اس نام کی مانند ہے جس کا مطلب ”تبا ہی کا شہر” ہے۔ یہ شاید کہ ہپلو پو لیس کا شہر ہے۔22:8+سليمان22:8کا تعمير کردہ محل جہاں مال و ہتھيار ذخيرہ کيا جاتا تھا۔24:17+عبرانی24:17میں یہ لفظوں کا کھیل۔25:7+پردہ25:7کا مطلب ماتم یا پھر کفن کا کپڑا ہو سکتا ہے۔