43
1 اے یعقوب ! تجھ کو خداوند نے بنا یا تھا۔ اے اسرائیل ! تیری تخلیق خداوند نے کی تھی اور اب خداوند کا کہنا ہے ، “خوفزدہ مت ہو ! میں نے تجھے بچا لیا ہے میں نے تجھے نام دیا ہے اور تو میرا ہے۔
2 جب کبھی بھی تجھ پر مصیبت پڑیگی تو میں تیرے ساتھ رہوں گا۔ جب تو ندی پار کرے گا توندی نہیں بہے گی۔ تو آگ سے ہو کر گذرے گا ، تو جلے گا نہیں۔ شعلہ تجھے نقصان نہیں پہنچا ئے گا۔
3 کیوں کہ میں خداوند تیرا خدا ہوں ،اسرائیل کا قدوس تجھے بچا نے وا لا ہوں۔ میں تجھے آزا د کر نے کے لئے مصر کو فدیہ کے طور پر دیا۔میں نے تیرے بدلے میں کوس(اتھوپیا ) اور سبا کو دیا۔
4 تو میرے لئے بہت اہم ہے۔ اس لئے میں تیرا احترام کروں گا۔ میں تجھ سے محبت کر تا ہو ں۔میں سبھی لوگو ں اور پیروکاروں کو بدلے میں دے دو ں گا تا کہ تو جی سکے۔”
5 “ڈرو مت ! میں تیرے ساتھ ہو ں۔میں تیرے بچوں کو مشرق سے اکٹھا کرو ں گا اور تجھے مغرب سے اکٹھا کر و ں گا۔
6 میں شمال سے کہوں گا : میرے بچے مجھے لو ٹا دے۔میں جنوب سے کہوں گا : میرے لوگوں کو اسیر کر کے مت رکھ۔ دور دور سے میرے بیٹوں کو اور زمین کے کو نے کونے سے میرے بیٹیوں کو میرے پاس وا پس لے آ۔
7 ان سبھی لوگو ں کو جو میرے ہیں میرے پاس لے آ۔میں نے ان لوگوں کو خود اپنے جاہ و جلال کے لئے بنایا ہے۔ ان کی تخلیق میں نے کی ہے اس لئے وہ میرے ہیں۔”
8 “ایسے لوگوں کو جنکی آنکھیں تو ہیں لیکن پھر بھی وہ اندھے ہیں ، انہیں نکال لاؤ۔ ایسے لوگوں کو جو کانوں کے ہوتے ہوئے بھی بہرے ہیں ، انہیں نکال لاؤ۔
9 تمام قوموں اور سبھی لوگوں کو ایک ساتھ جمع ہونا چاہئے۔ کیا انکے درمیان کوئی ایسا ہے جو گزرے ہوئے دنوں کے واقعات کی پیشین گوئی کی تھی ؟ انکو اپنے گواہوں کو لانا چاہئے تاکہ ثابت کرے کہ وہ صحیح ہیں۔” لوگ سنیں اور کہیں ، “یہ سچ ہے۔”
10 خدا وند فرماتا ہے ، “اسرائیل تم میرے گواہ ہو اور میرا خادم بھی جسے میں نے بر گزیدہ کیا، تاکہ تم جانو اور مجھ پر ایمان لاؤ اور سمجھو کہ ، میں وہی ہوں، ميں سچا خدا ہوں۔ مجھ سے پہلے کوئی خدا نہ تھا اور میرے بعد بھی کوئی نہ ہوگا۔
11 میں خود ہی خدا وند ہوں میرے سوا تجھے کوئی بچا نے والا نہیں ہے۔ پس صرف میں ہی وہ کر سکتا ہوں۔
12 وہ میں ہی ہوں جس نے اسکے بارے میں پیشین گوئی کر نے کے بعد تجھے بچا یا۔ میں اور تمہارے درمیان کا کوئی دوسرا خدا اسکے بارے میں پیشین گوئی نہیں کی تھی۔ تو میرا گواہ ہے اور میں خدا ہوں۔ یہ باتیں خود خدا وند نے کہی تھیں۔
13 “میں تو ہمیشہ ہی خدا رہوں گا۔ جب میں کچھ کرتا ہوں تو میرے کئے ہوئے کو کوئی شخص بدل نہیں سکتا اور میری قوت سے کوئی بھی شخص کسی بھی شخص کو بچا نہیں سکتا۔”
14 خدا وند تمہاری نجات دینے والا ہے اسرائیل کا قدوس یوں فرماتا ہے، “تمہاری خاطر میں نے بابل پر حملہ کرنے کے لئے فوجوں کو بھیجا۔ وہ قید خانہ کی سلاخوں کو توڑ ڈا لے گا اور کسدیوں کی فتح کی خوشی کی للکار ماتم میں بدل جائے گی۔
15 میں خدا وند تمہارا قدوس، اسرائیل کا خالق ، تمہارا بادشاہ ہوں۔
16 خدا وند سمندر میں راہ بنائے گا۔ یہاں تک کہ پچھا ڑیں کھا تے ہوئے پانی سے ہوتے ہوئے وہ راستہ بنائے گا۔
17 “وہ لوگ جو اپنی رتھوں ، گھو ڑوں اور لشکروں کو لیکر مجھ سے جنگ کریں گے ، شکست خوردہ ہونگے۔ وہ پھر کبھی نہیں اٹھ پائیں گے۔ وہ فنا ہوجائیں گے وہ شمع کی لَو کی طرح بجھ جائیں گے۔ خدا وند کہتا ہے ،
18 “اس لئے ان باتوں کو یاد مت کرو جو ابتداء میں ہوئی تھیں۔
19 دیکھو ، میں نئی باتیں کر نے والا ہوں۔ یہ ہو رہی ہے۔ کیا تم اسے نہیں دیکھتے ہو ؟ ہاں ! میں بیابان میں ایک راہ اور صحرا میں ندیاں جاری کروں گا۔
20 یہاں تک کہ جنگلی جانور اور الّو جنگلی کتے بھی میرا احترام کریں گے ، شتر مرغ میری تعظیم کریں گے ، کیوں کہ میں بیابان میں پانی اور صحرا میں ندیاں جاری کروں گا۔ تا کہ میرے بر گزیدہ لوگ پانی پی سکیں۔
21 یہ وہ لوگ ہیں جنہیں میں نے بنا یا ہے۔ اور یہ لوگ میری مدح سرائی کریں گے۔
22 “اے یعقوب ! تو نے مجھے مدد کے لئے نہیں پکارا کیوں کہ اے اسرائیل ! تو مجھ سے تنگ آگیا تھا۔
23 تم لوگوں نے اپنے بھیڑوں کو اپنے جلانے کا نذرانہ کے لئے میرے حضور نہیں لایا۔ تم نے اپنی قربانیوں سے میری تعظیم نہیں کی۔ میں نے تمہیں کبھی بھی اناج کا نذرانہ پیش کرنے پر مجبور نہیں کیا اور لوبان جلانے کی تکلیف نہیں دی۔
24 ” تم نے روپئے خرچ کر کے میرے لئے بخور نہیں خریدا اور تم نے مجھے اپنی قربانیوں کے جانوروں کی چربی سے سیر نہیں کیا۔ لیکن تم نے اپنے گناہوں کا بوجھ مجھ سے جھیلوایا اور اپنی خطا ؤں سے مجھے بیزار کردیا۔
25 “میں وہی ہوں جو تمہارے جرموں کو دھو ڈالتا ہوں۔ خود اپنی تسلی کے لئے ہی میں ایسا کرتا ہوں۔ میں تمہارے گناہوں کو یاد نہیں رکھوں گا۔
26 “میرے خلاف اپنے مقدمہ کا اعلان کرو۔ چلو ہم لوگ آزمائش کریں۔ اپنا حال بیان کرو تا کہ تم صادق ٹھہرو۔
27 تمہارے پہلے آباؤ اجداد نے گناہ کئے تھے اور تمہارے نمائندوں نے میری مخالفت میں بغاوت کی تھی۔
28 میں نے تمہارے مقدس جگہ کے قائدین کو ناپاک بنا دیا۔ میں نے یعقوب کے لوگوں کو لعنتی بنا یا اور اسرائیل سے کفر کروا دیا۔”
1:1+جس1:1نے ۷۶۷۔ ۷۴۰ قبل مسیح میں حکومت کی۔1:1+جس1:1نے۷۴۰۔ ۷۳۵ قبل مسیح میں حکومت کی۔1:1+جس1:1نے۷۳۵۔۷۳۷ قبل مسیح میں حکومت کی۔1:1+جس1:1نے ۷۲۷۔ ۶۸۷ قبل مسیح میں حکومت کی۔1:21+کبھی1:21کبھی یہ اس شخص کا بھی حوا لہ دیتا ہے جو خدا کی پیروی کر نا بند کر دیتا ہے اور اس کے بدلے میں بتوں کی پرستش کر تا ہے۔6:2+خصوصی6:2فرشتے جنہیں خدا پیغام رسانی کے لئے استعمال کر تا ہے نام کے شاید معنی ہیں وہ آ گ کی مانند رو شن ہیں۔6:4+اس6:4سے ظا ہر ہو تا ہے کہ مکان میں خدا تھا۔7:14+اس7:14نام کے معنی ہیں ” خدا ہمارے ساتھ ہے ”19:15+اس19:15کا مطلب یہ ہے کہ نہ تو عام لوگ اور نہ ہی اونچے طبقات کے لوگ۔19:18+یہ19:18نام اس نام کی مانند ہے جس کا مطلب ”تبا ہی کا شہر” ہے۔ یہ شاید کہ ہپلو پو لیس کا شہر ہے۔22:8+سليمان22:8کا تعمير کردہ محل جہاں مال و ہتھيار ذخيرہ کيا جاتا تھا۔24:17+عبرانی24:17میں یہ لفظوں کا کھیل۔25:7+پردہ25:7کا مطلب ماتم یا پھر کفن کا کپڑا ہو سکتا ہے۔28:10+شاید28:10کہ یہ عبرانی گیت ہے چھو ٹے بچوں کو سکھانے کے لئے کہ کیسے لکھا جا تا ہے۔اس کی آواز بچوں کی طرح ہو تی ہے یا غیر ملکی زبان کی طرح۔29:1+یہ29:1یروشلم کا ایک اور نام ہے اس کا مطلب “ خدا کا شیر۔30:33+گیہنّا،30:33ہنون کی گھا ٹی۔ لوگوں نے اپنے بچوں کو اس گھا ٹی میں اپنےجھو ٹے معبود ملکوم کے لئے آ گ میں قربانی دی۔ یہ وہی جگہ ہے جہاں لوگوں نے کو را کرکٹ کو بھی جلا دیا۔اس لئے یہ دو زخ کے لئے نشان بن گیا۔38:8+یہ38:8سب خاص عمارتوں کی سیڑھیاں ہیں جسے حزقیاہ گھڑی کے طور پر استعمال کر تے تھے۔ جب سو رج سیڑھیوں پر چمکتا تھا تو سایہ دکھا تا تھا کہ یہ دن کا کیا وقت ہے۔