18
1 اس وقت بنی اسرائیلیوں کا کو ئی بادشاہ نہیں تھا۔ اور اس وقت دان کا خاندانی گروہ اپنے کہے جانے کے لا ئق رہنے کے لئے زمین کی تلاش میں تھا۔ اسرا ئیل کے دوسرے حاندانی گروہ نے پہلے ہی اپنی زمین حاصل کر لی تھی۔ لیکن دان کا خاندانی گروہ ابھی تک اپنی زمین نہیں پا سکا تھا۔
2 اس لئے دان کے خاندانی گروہ نے پانچ فوجوں کو کچھ زمین تلاش کرنے کے لئے بھیجا۔ وہ رہنے کے لئے اچھی جگہ ڈھونڈ نے گئے۔
وہ پانچوں آدمی صُرعہ اور اِستال شہروں کے تھے۔ وہ اس لئے چُنے گئے تھے کہ وہ دان کے سبھی خاندانی گروہ میں سے تھے۔ اُن سے کہا گیا تھا ، “جا ؤ اور کسی زمین کو ڈھونڈو۔” جب پانچوں آدمی افرا ئیم کے پہا ڑی ملک میں آئے۔ تو وہ میکاہ کے گھر آئے اور وہاں رات گزاری۔
3 جب وہ لوگ میکاہ کے گھر آئے تو ان لوگوں نے نوجوان لاوی کی آواز سنی اور پہچان لئے۔ تب وہ لوگ ا س سے ملے۔ ان لوگوں نے اس سے پوچھا ، “تمہیں یہاں کون لا یا ہے ؟ تم یہاں کیا کر رہے ہو ؟ تمہا را یہاں کیا کام ہے ؟ ”
4 تب اس جوان نے ان لوگوں کو وہ بتا یا جو میکاہ نے اس کے ساتھ کیا تھا اس نے کہا ، “میکاہ مجھے کرایہ پر رکھا اور میں اس کا کاہن ہو گیا ہوں۔”
5 تب انہوں نے کہا ، “برائے مہربانی ذرا ہم لوگوں کی خاطر خدا سے لگا ؤ پیدا کر۔ ہم لوگ جاننا چاہتے ہیں کہ ہم لوگوں کا سفر کامیاب ہو گا یا نہیں ؟ ”
6 کا ہن نے جواب دیا ، “سلامتی سے آگے بڑھ، خداوند تم لوگوں کو جانے کا راستہ دکھا ئے گا۔”
7 اس لئے پانچوں آدمی وہاں سے چلے اور لیس شہر کو آئے۔ انہوں نے دیکھا کہ اس شہر کے آدمی محفوظ رہتے ہیں۔ وہ لوگ صیدون کے لوگوں کی طرح رہے۔( صیدون سمندر کے کنا رے ایک خاص غیر معمولی اور طاقتور شہر تھا )۔ وہ امن اور سلامتی کے ساتھ رہتے تھے۔ لوگو ں کے پاس ہر ایک چیز بہت زیادہ تھی۔ اور ان پر حملہ کرنے وا لا نزدیک میں کو ئی دشمن نہیں تھا۔ اور وہ صیدون شہر کے لوگوں سے بہت زیادہ دور رہتے تھے۔ اور ارام 18:7 ارام ان کے لوگو ں سے بھی ان کی کو ئی تجارت نہیں تھی۔
8 پانچوں آدمی صُرعہ اور استال کو واپس ہو ئے ان کے رشتہ داروں نے پو چھا ، “تم نے کیا پتہ لگا یا ؟ ”
9 وہ لوگ جواب دیئے : “ہم لوگ ان لوگوں کی زمین کو دیکھے ہیں۔ وہ بہت اچھی ہے۔ آؤ ان لوگو ں پر حملہ کریں۔ تم ہم لوگو ں پر یقین کر سکتے ہو انتظار نہ کرو، ہم چلیں اور اس زمین کو لے لیں۔
10 اگر تم وہاں چلو تو ایسے لوگوں کے پاس پہو نچو گے جو ایک وسیع ملک میں رہتے ہیں اور کسی خِطّہ سے کسی حملہ کی امید نہ کرو۔ ہاں خدا نے یہ زمین ہم لوگوں کو دی ہے یہ ایسی زمین ہے جہاں کسی چیز کی کمی نہیں ہے۔”
11 اس لئے دان کے خاندانی گروہ کے ۶۰۰ آدمیوں نے صُرعہ اور استال کے شہروں کو چھو ڑا اور وہ جنگ کیلئے تیار تھے۔
12 لیس شہر سے سفر کرتے وقت وہ یہوداہ ، قریت یعریم خیمہ ڈالے۔ انہوں نے وہاں خیمے ڈا لے یہی وجہ ہے کہ قریت یعریم کے مغرب کی زمین آج تک محنے دان کہلا تا ہے۔
13 اس جگہ سے ۶۰۰ آدمیوں نے افرا ئیم کی پہا ڑی ملک کا سفر کیا۔ وہ میکاہ کے گھر آئے۔
14 تب ان پانچوں آدمیوں نے جو نے لیس میں جاسوسی کرنے گئے تھے ، اپنے بھا ئیوں سے کہا ، “کیا تمہیں معلوم ہے کہ اس گھر میں ایک ایفود، دوسرے خاندانی دیوتا ، ایک کھودی ہو ئی مورتی اور ایک چاندی کا بت ہے۔ اب تم سمجھتے ہو کہ تمہیں کیا کرنا ہے جا ؤ اور انہیں لے آ ؤ۔”
15 وہ لوگ میکاہ کے گھر گئے جہاں پر نوجوان لا وی رہتا تھا۔ ان لوگو ں نے اس سے دوستانہ سلوک کیا۔
16 دان کے خاندانی گروہ کے ۶۰۰ لوگ پھاٹک کے دروازہ پر کھڑے رہے اُن کے پاس سبھی ہتھیار تھے اور وہ جنگ کے لئے تیار تھے۔
17-18 پانچوں جاسو س گھر میں گئے ، وہ لوگ کھو دی ہو ئی مورتی ، ایفود ، خاندانی دیوتاؤں اور چاندی کے بت کو جمع کیا۔ جب وہ ایسا کر رہے تھے تب لا وی خاندانی گروہ کا نو جوان کا ہن اور جنگ کے لئے تیار ۶۰۰ آدمی پھا ٹک کے دروازے کے ساتھ کھڑے تھے۔ لا وی خاندانی گروہ کا نو جوان کا ہن نے ان سے پو چھا ، “تم کیا کر رہے ہو ؟ ”
19 پانچوں آدمیوں نے کہا ، “چُپ رہو ، ایک لفظ بھی نہ کہو۔ ہم لوگوں کے ساتھ چلو ، ہمارا باپ اور کا ہن رہو۔ تمہیں یہ ضرور طئے کرنا چا ہئے کہ تم کِسے زیادہ اچھا سمجھتے ہو ؟ کیا تمہا رے لئے یہ زیادہ اچھا ہے کہ تم ایک آدمی کا کاہن رہو ؟ یا اس سے کہیں زیادہ یہ اچھا ہے کہ تم بنی اسرا ئیلیوں کے پورے خاندانی گروہ کا کا ہن بنو ؟ ”
20 نوجوان لا وی کو ان لوگوں کی تجویز اچھی لگی اس نے ایفود، خاندانی دیوتاؤں اور کھُدائی وا لی مورتی کو لیا اور وہ دان کے خاندانی گروہ کے ساتھ گیا۔
21 تب دان خاندانی گروہ کے ۶۰۰ آدمی لا وی کے ساتھ مُڑے اور انہو ں نے میکاہ کے گھر کو چھو ڑا۔ انہوں نے اپنے چھو ٹے بچوں جانورو ں اور اپنی تمام چیزوں کو اپنے سامنے رکھا۔
22 جب دان کے خاندانی گروہ کے لوگ اس جگہ سے کچھ دور گئے ، تب میکاہ کے ساتھ رہنے وا لے آدمی جمع ہو ئے تھے۔ تب ان لوگوں نے دان کے لوگو ں کا پیچھا کیا اور انہیں پکڑ لیا۔
23 میکاہ کے لوگ دان کے لوگوں پر برس پڑ رہے تھے۔ دان کے لوگ مُڑے انہوں نے میکاہ سے کہا ، “کیا مسئلہ ہے ؟ تم کیوں پکار رہے ہو؟ ”
24 میکاہ نے جواب دیا ، “دان کے لوگو! تم نے میری مورتیاں لی ہیں میں نے ان مورتیوں کو اپنے لئے بنا یا ہے۔ تم نے ہمارے کا ہن کو بھی لے لیا ہے۔ تم نے میرے لئے چھو ڑا ہی کیا ہے ؟ تم مجھ سے کیسے پو چھ سکتے ہو ، ’ کیا مسئلہ ہے ؟ ”‘
25 دان کے خاندانی گروہ کے لوگوں نے جواب دیا اچھا ہو تا کہ تم ہم سے بحث نہ کرتے ہم میں سے کچھ آدمی گرم طبعیت کے ہیں۔ اگر تم ہم پر چلا ؤ گے تو وہ گر م مزاج کے لوگ تم پر حملہ کر سکتے ہیں تم اور تمہا راخاندان مار ڈا لا جا سکتا ہے۔
26 تب دان کے لوگ مُڑے اور اپنے راستے پر آگے بڑھ گئے۔ میکاہ جانتا تھا کہ وہ لوگ ا س سے اور اس کے آدمیوں سے زیادہ طاقتور ہیں اس لئے وہ گھر واپس ہو گیا۔
27 اس طرح دان کے لوگوں نے وہ مورتیاں لے لیں جو میکاہ نے بنا ئی تھیں۔ انہوں نے میکاہ کے ساتھ رہنے وا لے کا ہن کو بھی لے لیا۔ تب وہ لوگ لیس پہنچے اور ان لوگوں پر حملہ کیا جو امن وامان سے رہتے تھے اور یہ امید نہ کئے تھے کہ کو ئی اس پر حملہ کرے گا۔ دان کے لوگوں نے انہیں اپنی تلواروں کے گھاٹ اُتارا پھر انہوں نے شہر کو جلا ڈا لا۔
28 لیس میں رہنے وا لوں کی حفاظت کرنے وا لا کو ئی نہ تھا۔ وہ صیدون کے شہر سے اتنے زیادہ دور تھے کہ لوگ ان کی مدد نہیں کر سکتے تھے۔ اس لئے لیس کے لوگوں کا کسی سے کو ئی سروکا ر نہیں تھا۔ لیس شہر بیت رحوب کے قصبہ کے ایک وادی میں تھا۔ دان کے لوگوں نے اس جگہ پر اپنا نیا شہر بسایا۔ اور وہ شہر ان کے رہنے کی جگہ بنا۔
29 دان کے لوگو ں نے لیس شہر کا نام رکھا انہوں نے اس شہر کانام دان رکھا۔ انہوں نے اپنے آبا ؤ اجداد کے نام پر شہر کانام دان رکھا۔ دان اسرا ئیل نامی آدمی کا بیٹا تھا۔ پُرانے زمانے میں اس شہر کا نام لیس تھا۔
30 دان کے خاندانی گروہ کے لوگوں نے شہر میں مورتیوں کی جگہ بنا ئی انہوں نے جیر سوم کے بیٹے یونتن کو ان کا کاہن بنا یا۔ جیرسوم موسیٰ کا بیٹا تھا۔ یونتن اور اسکے بیٹے دان کے خاندانی گروہ کے اس وقت تک کا ہن رہے جب تک بنی اسرا ئیلیوں کو قیدی بنا کر با بل نہیں لے جا یا گیا۔
31 دان کے لوگو ں نے ان مورتیوں کی پرستش کی جنہیں میکاہ نے بنا ئی تھی۔ وہ پو رے وقت ان مورتیوں کی عبادت کرتے رہے جب تک شیلاہ میں خدا کا گھر رہا۔
1:10+عنک1:10نامی شخص کے تین بیٹے تھے وہ بہادر تھے ، دیکھو گنتی ۲۲: ۱۳1:14+یا1:14عکسہ نے غتنی ایل سے کہا1:15+برا1:15ئے مہربانی مجھے “ خوش آمدید کر ” یا “ مجھے پانی کا ایک جھرنا عطا کر۔””1:17+اس1:17نام کے معنی مکمل تبا ہی ۔3:31+یہاں3:31اس کا مطلب کنعانی جنگ کی دیوی۔اس کا مطلب شمجر کا با پ یا ماں ہو سکتا ہے یا یہ ہو سکتا ہے شمجر عظیم سپا ہی۔5:14+وہ5:14علاقہ جس میں افرائیم کے خاندانی گروہ بسے تھے۔ دیکھو قضا ة ۱۵ : ۱۲6:32+اس6:32عبرانی لفظ کا معنی بعل کو بحث کر نے دو۔9:37+یہ9:37پہاڑی پر ایک جگہ ہے جو سِکم کے قریب ہے۔15:17+اس15:17نام کے معنی جبڑے کی اونچا ئی ہے۔15:19+اس15:19کے معنی چشمہ جو بُلاتا ہے۔18:7+ان18:7لوگوں کا ارام کے لوگوں کے ساتھ کو ئی معاہدہ نہیں تھا۔