4
1 اُہود کے مرنے کے بعد پھر بنی اسرا ئیلیو ں نے وہی کام کیا جسے خداوند نے بُرا سمجھا۔
2 اس لئے خداوند نے کنعانی بادشاہ یابین کو بنی اسرا ئیلیوں کو شکست دینے دیا۔ یا بین حصور نامی شہر پر حکومت کرتا تھا۔ سیسرا نامی ایک آدمی بادشاہ یا بین کی فوج کا سپہ سالا رتھا۔سیسرا حُروست یگوئم نامی قصبہ میں رہتا تھا۔۳
3 سیسرا کے پاس ۹۰۰ لو ہے کی رتھ تھیں اور وہ بیس سال تک بنی اسرا ئیلیوں پر ظلم ڈھا تا رہا۔ اس لئے بنی اسرائیلیوں کے ساتھ اس کا بہت بُرا برتا ؤ رہا۔ اس لئے انہوں نے خداوند سے دعا کی اور مدد کے لئے رو کر پکا را۔
4 ایک عورت نبیّہ دبورہ نام کی تھی وہ لفیدوت نامی آدمی کی بیوی تھی۔ اس وقت وہ اسرا ئیل کی منصف تھی۔
5 دبورہ تا ڑکے درخت کے نیچے بیٹھی تھی جو کہ دبورہ کے تاڑ کے درخت کے نام سے جانا جا تا تھا۔ وہ دبورہ کا تا ڑ کا درخت افرا ئیم کے پہا ڑی ملک میں را مہ اور بیت ایل شہروں کے درمیان تھا۔ ایک دن جب وہ وہاں بیٹھی تھی تو بنی اسرا ئیل یہ پو چھنے کے لئے آئے کہ سیسرا کے معاملہ کا کیا کیا جا نا چا ہئے۔
6 دبورہ نے برق نامی آدمی کو ایک پیغام بھیجا اس نے اسے ملنے کو کہا۔ برق ابی نوعم نامی آدمی کا بیٹا تھا۔ برق قادِس شہر میں رہتا تھا جو نفتالی کے علاقہ میں تھا۔ دبورہ نے برق سے کہا ، “خداوند اسرا ئیل کا خدا تم کو حکم دیتا ہے جا ؤ ' اور ۰۰۰,۱۰ آدمیوں کو نفتا لی اور ز بولون کے خاندانی گروہ سے جمع کرو ان آدمیوں کو تبورکی پہا ڑی پر لے جا ؤ۔
7 میں بادشاہ یابین کی فوج کے سپہ سالار سیسرا کو تمہا رے پاس بھیجونگا۔میں اسے ، اس کی رتھوں اور اس کی فوج کو دریا ئے قیسون پر پہنچاؤں گا۔ میں سیسرا کو شکست دینے کے لئے تمہا ری مدد کروں گا۔”
8 تب برق نے دبورہ سے کہا ، “اگر تم میرے ساتھ چلو گی تو میں جا ؤں گا اور یہ کروں گا۔ لیکن اگر تم نہیں چلو گی تو میں نہیں جاؤں گا۔”
9 دبورہ نے جواب دیا ، “میں بالکل تمہا رے ساتھ چلوں گی ، “لیکن تمہا رے برتاؤ کی وجہ سے جب سیسرا کو شکست دی جا ئے گی تو تمہیں عزت نہیں ملے گی۔ خداوند ایک عورت کے ذریعہ سیسرا کو شکست دلوا ئے گا۔”
اس لئے دبورہ برق کے ساتھ شہر قادس کو گئی۔
10 قادس شہر میں برق نے زبولون اور نفتا لی کے خاندانی گروہوں کو ایک ساتھ بلا یا۔ برق نے اُن خاندانی گروہوں سے اپنے ساتھ چلنے کے لئے ۰۰۰, ۱۰ آدمیوں کو جمع کیا دبورہ بھی برق کے ساتھ گئی۔
11 وہاں حیبر نامی ایسا آدمی تھا جو قینی لوگوں میں سے تھا۔ حیبر دوسرے قینی لوگوں کو چھو ڑ چکا تھا ( قینی لوگ حباب کی نسل سے تھے۔ حباب موسیٰ کا سسر تھا ) حیبر نے اپنا خیمہ ضعنیم نامی جگہ پر عظیم بلوط کے درخت تک لگایا۔ ضعنیم قادس شہر کے قریب ہے۔
12 تب سیسرا سے یہ کسی نے کہا کہ ابینوعم کا بیٹا برق تبور کی پہا ڑی تک پہونچ گیا ہے۔
13 سیسرا نے اپنے تمام رتھوں کو جمع کیا ، ۹۰۰ رتھوں کو لو ہے سے مضبوط بنا یا اور تمام فو جی دستہ جو کہ اس کے ساتھ تھے حروست ہگوئم سے قیسون ندی تک اس کے ساتھ گئے۔
14 تب دبورہ نے برق سے کہا ، “آج کا دن وہ دن ہے کہ خداوند سیسرا کو شکست دینے میں تمہا ری مدد کرے گا۔ یقیناً تم جانتے ہو کہ خداوند نے پہلے سے ہی تمہا رے لئے راستہ صاف کر رکھا ہے۔” اس لئے برق نے ۰۰۰,۱۰ فوجوں کو تبور پہاڑی سے اتار لیا۔
15 برق اور اس کے آدمیوں نے سیسرا پر حملہ کیا۔ دوران جنگ خداوند نے سیسرا، اسکی فوج اور رتھوں کو الجھن میں ڈا ل دیا اور وہ نہیں جان پا ئے کہ کیا کرنا چا ہئے۔ اس لئے برق اور اس کے آدمیوں نے سیسرا کی فوج کو شکست دی لیکن سیسرا اپنی رتھ کو چھو ڑ کر پیدل بھاگ گیا۔
16 برق اور اس کے آدمیوں نے سیسرا کی فوج سے لڑا ئی جاری رکھی۔ برق اور اس کے آدمیوں نے سیسرا کے رتھوں کا اور فوج کا حروست بگوئم کے راستہ پر پیچھا کیا۔ برق اور اس کے آدمیوں نے سیسرا کے آدمیوں کو مار نے میں تلوار کا استعمال کیا۔ سیسرا کی فوج کا کو ئی بھی آدمی زندہ نہیں بچا تھا۔
17 لیکن سیسرا بھاگ گیا۔ وہ ایک خیمہ میں آیا جہاں یا عیل نامی عورت رہتی تھی۔ یا عیل حیبر نامی آدمی کی بیوی تھی۔ وہ قینی لوگوں میں سے ایک تھا حیبر کے خاندان نے حصور کے بادشاہ یا بین سے امن معاہدہ کیا تھا۔ اس لئے سیسرا یا عیل کے خیمہ کو بھا گ گیا۔
18 یا عیل نے دیکھا کہ سیسرا آرہا ہے اس لئے وہ باہر اس سے ملنے گئی۔ اس نے سیسرا سے کہا ، “جناب میرے خیمہ میں آیئے میرے آقا ! مت ڈریئے۔” اس لئے سیسرا یاعیل ک خیمہ میں گیا اور اس نے اس کو کمبل سے ڈھانک دیا۔
19 سیسرا نے یاعیل سے کہا ، “میں پیاسا ہوں براہ کرم مجھے تھو ڑا پانی پینے کے لئے دو۔ یا عیل کے پاس ایک تھیلی تھی جو جانور کے چمڑے سے بنی تھی۔” یا عیل نے اس تھیلی میں دودھ رکھا تھا۔ یا عیل نے وہ دودھ سیسرا کو پینے کے لئے دیا۔ تب اس نے دوبارہ سیسرا کو ڈھانک دیا۔
20 تب سیسرا یا عیل سے کہا ، “خیمہ کے دروازہ پر جا ؤ اور کھڑی رہو اگر کوئی یہاں سے گزرے اور تم سے پو چھے کہ یہاں کو ئی ہے ؟ اُن سے کہنا ، ’ نہیں۔”‘
21 تب حیبر کی بیوی یا عیل نے خیمہ کی کھونٹی اور ہتھوڑی لی۔ یا عیل خاموشی سے سیسرا کے پاس گئی۔ سیسرا بہت تھکا ہوا تھا اس لئے وہ سو رہا تھا۔ یا عیل نے خیمہ کی کھونٹی کو سیسرا کی کنپٹیوں پر رکھا اور اس پر ہتھو ڑی سے ضرب لگا ئی۔ خیمہ کی کھو نٹی سیسرا کے سر کے کنپٹیوں کے پار ہو کر زمین میں دھنس گئی اور اس طرح سیسرا مر گیا۔
22 جیسے ہی برق سیسرا کا تعاقب کرتے ہو ئے یا عیل کے خیمہ کے پاس آیا تو یا عیل باہر برق سے ملنے گئی اور کہا ، “یہاں اندر آؤ میں اس آدمی کو دکھا ؤنگی جسے تم ڈھونڈ رہے ہو۔” برق خیمہ کے اندر داخل ہوا تو دیکھا کہ سیسرا وہاں زمین پر مردہ پڑا ہے خیمہ کی کھونٹی اس کے سر کے آر پار گھسی ہو ئی ہے۔
23 اس دن خدانے کنعان کے بادشاہ یا بین کو بنی اسرا ئیلیوں کے لئے شکست دی۔
24 اس لئے بنی اسرا ئیل اور زیادہ طاقتور ہو گئے اور انہوں نے کنعان کے بادشاہ یا بین کو شکست دی۔ بنی اسرا ئیلیوں نے آخر کار کنعان کے بادشاہ یابین کو تباہ کیا۔
1:10+عنک1:10نامی شخص کے تین بیٹے تھے وہ بہادر تھے ، دیکھو گنتی ۲۲: ۱۳1:14+یا1:14عکسہ نے غتنی ایل سے کہا1:15+برا1:15ئے مہربانی مجھے “ خوش آمدید کر ” یا “ مجھے پانی کا ایک جھرنا عطا کر۔””1:17+اس1:17نام کے معنی مکمل تبا ہی ۔3:31+یہاں3:31اس کا مطلب کنعانی جنگ کی دیوی۔اس کا مطلب شمجر کا با پ یا ماں ہو سکتا ہے یا یہ ہو سکتا ہے شمجر عظیم سپا ہی۔