15
1 یہوداہ کو جوعلاقہ دیا گیا وہ اس کے تمام قبیلوں میں بانٹا گیا تھا وہ زمین ادوم کی سرحد تک اور جنوب میں صین کے اوپر ریگستان تک تمان کے کنا رے تک مسلسل پھیلی ہو ئی تھی۔
2 یہوداہ کے علاقے کی جنوبی سرحد مردہ سمندر کے جنوبی کھا ڑی سے شروع ہوتی تھی۔
3 یہ سرحد جنوب میں عقر بیم کی راہ ( بچھو کی راہ ) تک جا تی تھی اور صین تک بڑھی ہو ئی تھی۔ تب یہ سر حد قادِس برنیع کے جنوب تک مسلسل گئی تھی۔ یہ سر حد حصرون سے ادرعی تک تھی۔ ادرعی سے یہ سر حد مُڑ کر قرقع تک گئی تھی۔
4 یہ سر حد عضمون سے ہو تی ہو ئی مصر کے ساحل تک اور پھر مسلسل سمندر تک پھیلی ہو ئی تھی۔ وہ زمین ان کی جنوبی سر حد تھی۔
5 مشرقی سر حد مردہ سمندر کے کنا رے ( نمکین سمندر ) سے اس علاقے تک تھی جہاں دریا ئے یردن سمندر میں ملتا ہے۔
شمالی سرحد اس علاقے سے شروع ہو تی تھی جہاں یردن ندی مردہ سمندر میں گرتی تھی۔
6 تب شمالی سرحد بیت حجلہ سے ہو تی ہو ئی بیت العرابہ ، اور تب رو بن کے خاندانی گروہ کے بوہن کے پتھر کی سرحد تک چلی گئی تھی۔
7 تب شمالی سر حد عکور کی وادی سے دبیر تک گئی تھی۔ وہاں سر حد شمال سے مُڑ کر جلجال تک جا تی تھی۔ جلجال اس سڑک کے پا ر ہے جو ادمیتم کی پہا ڑی سے ہو کر جاتی ہے۔ یعنی نالے کے جنوب کی طرف۔ یہ سر حد عین شمس کے پانی کے بہا ؤ کے ساتھ مسلسل گئی تھی اور سر حد عین راجل پر ختم ہو ئی تھی۔
8 تب یہ سرحد یبوسی شہر کے جنوب کی طرف سے بن ہِنّوم کے درمیان سے ہو تی ہو ئی گئی تھی۔( وہ یبوسی شہر یروشلم کہلا تا تھا۔) اس جگہ پر سر حد اوپر پہا ڑی تک ہِنوم کی وادی میں مغرب تک تھی۔ یہ رفا ئیم وادی کی شما لی سرحد تھی۔
9 اس جگہ سے سر حد نفتوح کے پانی کے چشمہ کے پاس جا تی تھی۔ اس کے بعد سر حد افرا ئیم پہا ڑی کے قریب کے شہروں تک جا تی تھی اس جگہ پر سرحد مڑتی تھی اور بعلہ کو جاتی تھی۔( بعلہ کو قریت یعریم بھی کہا جا تا تھا۔)
10 بعلہ سے سر حد تک مغرب کو مُڑی اور شعیر کے پہا ڑی ملک کو گئی۔ یعریم پہا ڑی ( کسلُون ) کے شمال کے ساتھ یہ سر حد بیت شمس تک گئی۔ وہاں سے سر حد تمنہ کے پا ر گئی۔
11 تب عقرون کے شمال میں پہا ڑیوں کو گئی اس جگہ سے سرحد سِکرون کو مُڑی اور بعلہ پہا ڑی کے پا ر گئی۔ یہ سر حد مسلسل بینی ایل تک گئی اور سمندر پر ختم ہو گئی۔
12 بحر روم کا علاقہ یہوداہ کی مغربی سر حد تھی یہوداہ کی ریا ست ان چاروں سر حدوں کے اندر تھی۔ یہوداہ کے خاندانی گروہ کا قبیلہ اس ملک میں رہتا تھا۔
13 خداوند نے یشوع کو حکم دیا تھا کہ وہ یُفنہ کے بیٹے کا لب کو یہوداہ کی زمین میں سے حصّہ دے۔ اس لئے یشوع نے کالب کو وہ علا قہ دیا جس کے لئے خدا نے حکم دیا تھا۔ یشوع نے اسے قریت اربع ( حبرون ، اربع عناق کا باپ تھا ) کا شہر دیا۔
14 کا لب نے تین عناق خاندانوں کو حبرون جہاں وہ رہ رہے تھے چھو ڑنے پر دباؤ ڈا لا وہ خاندان سیسی ، اخیمان اور تلمی تھے۔ وہ عناق کے خاندان سے تھے۔
15 کا لب دبیر میں رہنے وا لے لوگوں سے لڑا ( ماضی میں دبیر کو بھی قر یت سیفر کہا جا تا تھا۔ )
16 کا لب نے کہا ، “جو کو ئی بھی قریت سیفر پر حملہ کرے گا اور اس شہر کو شکست دے گا وہی میری بیٹی عکسہ سے شادی کر سکے گا۔ میں اسے اپنی بیٹی کو نذرانے کے طو ر پر دوں گا۔”
17 کا لب کے بھا ئی قنز کے بیٹے غتنی ایل نے اس شہر کو شکست دی اس لئے کا لب نے اپنی بیٹی عکسہ کو اس کی بیوی ہو نے کے لئے نذرانہ دیا۔
18 غتنی ایل نے عکسہ سے کہا ، “وہ اپنے باپ سے کچھ زیادہ زمین مانگے۔ عکسہ اپنے باپ کے پاس گئی جب وہ اپنے گدھے سے اتری تو اس کے باپ نے اس سے پو چھا ، “تم کیا چا ہتی ہو ؟ ”
19 عکسہ نے جواب دیا ، “میں آپ سے ایک مہربانی چا ہتی ہوں۔ آپ نے مجھے نیگیومیں ریگستانی بنجر زمین دی ہے۔ میں زرخیز پانی وا لی زمین چاہتی ہوں۔ اس لئے کا لب نے اسے وہ زمین دی جسکے نچلے اور اوپری حصّے میں چشمے تھے۔
20 یہوداہ کے خاندانی گروہ نے اس زمین کو پا یا جسے خداوند نے انہیں دینے کا وعدہ کیا۔ ہر ایک قبیلہ نے زمین کا حصّہ پا یا۔
21 یہوداہ کے خاندانی گروہ نے نیگیو کے جنوبی حصّہ کے تمام شہروں کو پا یا یہ شہر ادوم کی سر حد کے قریب تھے۔ یہ ان شہروں کی فہرست ہے :
قبضی ایل ، عیدر ، یجو ،
22 قینہ ، دیمونہ ، عد عدہ ،
23 قادِس ، حُصور اور اتنان ،
24 زِیف ، تلم ، بعلوت ،
25 حُصور اور حدتہ ، قریت ، حصرون ( حُصور ) ،
26 اَمام ، سمع ، مولادہ ،
27 حصارہ جدّہ ، حِشمون ، بیت فلط ،
28 حصر سوعال ، بیر سبع، بِز یوتیاہ ،
29 بعلہ ، عیتیم ، عضم ،
30 التو لد ،کسیل ، حُرمہ ،
31 صقلاج ،مدمنّہ ،سنسنّاہ ،
32 لباؤت ، سَلحیم ، عین اور رِموّن۔ کل ملا کر انتیس ( ۲۹) قصبات اور ان کے کھیت تھے۔
33 یہوداہ کے خاندانی گروہ نے مغربی پہا ڑی کی ترا ئی میں بھی قصبے لئے یہاں ان قصبات کی فہرست ہے : اِستال ، صُرعاہ، اسناہ۔
34 زنوح، عین جنیم، تفوح، عینام،
35 یرموت، عُدلاّم، شوکہ،عزیقہ،
36 شعریم، عدیتیم اور جدیرہ ( جدیر تیم ) کل ملاکر ۱۴ قصبے اور ان کے کھیت تھے۔
37 یہوداہ کے خاندانی گروہ کو یہ قصبات بھی دیئے گئے۔
ضنان، حداشہ، مجدل جد،۔
38 دلعان،مصفاہ، یقتی ایل،
39 لکیس،بصقت، عجلون،
40 کبّون، لحماس کتلیس،
41 جدیروت، بیت وجوان، نعمہ، اور مقیدہ۔ کل ملاکر ۱۶ قصبے اور اُن کے اطراف کے کھیت تھے۔
42 دوسرے شہر جو یہوداہ کے لوگوں کو آئے وہ یہ تھے:
لبناہ ، عتر ، عسن،
43 یفتاح، اسنہ، نصیب،
44 قعیلہ ، اکزیب، مریسہ۔ کل ملا کر ۹ قصبات اور اُن کے اطراف کے کھیت تھے۔
45 یہوداہ کے لوگوں نے عقرون کے قصبات اور تمام چھو ٹے قصبے اور اُس کے قریب کے کھیت بھی لئے۔
46 انہو ں نے مغربی علاقہ عقرون سے بحر روم تک اور اشدود کے قریب کھیت اور قصبات بھی لئے۔
47 اشدُود کے اطراف کا علاقہ اور چھو ٹے قصبے ملک یہوداہ کے حصّے تھے۔ یہوداہ کے لوگوں نے غزہ کے اطراف کے علاقے کےکھیت اور قصبے بھی شامل کئے۔ ان کی سر زمین مصر کی سرحد پر بہنے والے دریا تک تھی۔ اور اُن کی سر زمین سمندر کے کنارے تک مسلسل تھی۔
48 یہوداہ کے لوگوں کو پہاڑی ملک میں بھی قصبے دیئے گئے۔ یہ ان قصبوں کی فہرست ہے :
سمیر، یتیر، شوکہ،
49 دنّاہ ، قریت سنّہ (دبیر) ،
50 عناب ، اِسموہ ، عنیم ،
51 جشن ،حولون اور جِلوہ۔ کل ملا کر ۱۱ قصبے اور ان کے اطراف کے کھیت تھے۔
52 یہوداہ کے لوگوں کو یہ قصبات بھی دیئے گئے :
اراب، دوماہ اشعان،
53 ینیم ،بیت یفوح، افیقہ،
54 حمطہ ، قریت اربع ( حبر ون) اور صیعور۔ یہ ۹ قصبات اور ان کے اطراف کے کھیت تھے۔
55 یہوداہ کے لوگوں کو یہ قصبات بھی دیئے گئے :
معون، کرمل ،زیف ،یوطّہ،
56 یزرعیل ، یقدعام، زنوح ،
57 قین، جِبعہ اور تِمنہ۔ کل ملا کر ۱۰ قصبات اور ان کے اطراف کے کھیت تھے۔
58 یہوداہ کے لوگوں کو یہ قصبات بھی دیئے گئے : حلحول ، بیت صور ، جدُور ،
59 معرات ،بیت عنوت اور التقون۔ کل ملا کر ۶ قصبات اور انکے اطراف کے کھیت تھے۔
60 یہوداہ کے لوگوں کو ربّہ اور قریت بعل ( قریت یعریم ) کے دو قصبات بھی دیئے گئے۔
61 یہوداہ کے لوگوں کو ریگستان میں یہ قصبات بھی دیئے گئے : یہاں ان قصبات کی فہرست یہ ہے :
بیت عرابہ ،مدّین ، سکاکہ،
62 ننیسان ، نمک کا شہر اور عین جدّی کل ملا کر ۶ قصبات اور اُس کے اطراف کے کھیت تھے۔
63 یہوداہ کی فوج یروشلم میں رہنے والے یبوسی لوگوں کو باہر نہیں نکال سکی۔ اِس لئے اب تک یبوسی لوگ یروشلم میں یہوداہ کے لوگوں کے درمیان رہتے ہیں۔
2:1+یا2:1شطّیم دریا ئے یردن کے مشرق میں ایک قصبہ۔5:3+اس5:3کے معنی “ختنہ کی پہاڑی”7:26+اس7:26کے معنی مصیبت کے ہیں۔11:21+ادبی11:21طور پر “عنا قی لوگ ” عنا قی نسل یہ خاندان لمبے قد وا لے ، طاقتور اور لڑا ئی لڑ نے وا لے آدمیوں کے لئے مشہور تھے۔دیکھیں گنتی ۱۳ : ۳۳14:2+چھڑی14:2، پتھر ، یا ہڈیوں کے ٹکڑوں کو فیصلہ کر نے کے لئے پھینکے جا تے تھے۔ دیکھیں امثال ۱۶: ۳۳