3
میرے دوستو! یہ دوسرا خط ہے جو میں تمہیں لکھ رہا ہوں میں نے دونوں خط تمہیں لکھے کہ تمہارا صاف ذہن کچھ باتوں کو یاد کرے۔ میں چاہتا ہوں کہ پہلے جو مقدس نبیوں نے ما ضی میں جو کہیں ہیں اسے یاد رکھو اور اس حکم کو بھی یاد رکھو جو ہمارے خدا وند اور نجات دہندہ نے ہم کو دیئے جو ان رسولوں کے ذریعہ آیا تھا۔
یہ تمہارے لئے اہم ہے کہ یہ جان لو کہ آخر دنوں میں کچھ لوگ تمہارا مذاق اڑا ئیں گے اور وہ لوگ اپنی بری خواہشوں کے موافق چلیں گے۔ وہ یہ کہیں گے “وہ جس نے وعدہ کیا ہے کہ آئیگا ،کہاں ہے وہ ؟ ہمارے باپ مر گئے لیکن دنیا اب تک باقی ہے جیسا کہ اس وقت جب سے یہ بنی ہے۔”
لیکن وہ لوگ یاد کر نا نہیں چاہتے کہ بہت پہلے کیا ہوا تھا آسمان پہلے سے موجود ہے اور زمین خدا کے حکم سے پا نی سے بنی اور پانی میں قائم ہے۔ تب دنیا میں سیلاب آیا اور پا نی ہی سے تباہ ہو ئی۔ مگر اس وقت کہ آسمان اور زمین اسی خدا کے کلام کے ذریعے سے آ گ سے تباہ کر نے کیلئے ر کھا گیا ہے اور وہ بے دین آدمیوں کی عدالت اور ہلاکت کے دن تک محفوظ رہیں گے۔
لیکن ایک چیز مت بھو لو میرے دوستو:خدا وند کے نزدیک ایک دن ایک ہزار سال کے برابر ہے اور ہزار سال ایک دن کے برابر ہے۔ خدا وند اپنے وعدے میں دیر نہیں کر تا جیسا کہ کچھ لوگ سمجھتے ہیں لیکن خدا تم لوگوں کے ساتھ صبر و تحمّل سے کا م لیتا ہے خدا یہ نہیں چاہتا تھا کہ کو ئی بھی ہلا ک ہو جائے بلکہ خدا چاہتا ہے کہ ہر شخص اپنے دل کو بدلے اور گناہ سے رک جائے۔
10 لیکن خدا وند کا دن دوبارہ آئیگا۔ جیسا کہ چور آتا ہے آسمان غا ئب ہو جائیگا ایک عجیب آواز کے ساتھ اور تمام آسمان کی چیزیں آ گ سے تباہ ہو جائیں گی اور زمین اور اس میں موجود ہر چیز جل جائے گی۔ 11 اب اس طرح سے ہر چیز تباہ ہو جائے گی جو میں تمہیں بتا چکا ہوں کہ تم لوگوں کو اس طرح رہنا ہو گا ؟ تم کو مقدس زندگی گزارنی ہو گی اور خدا کی خدمت کر نی ہو گی۔ 12 تمہیں خدا کے دن کا انتظا ر کر نا ہو گا اور تمہیں اس دن کے آنے کی چاہت کر نی ہو گی جب وہ دن آئیگا تو آسمان آ گ سے تباہ ہو جائے گا اور اسکی ہر چیز گر می سے پگھل جائے گی۔ 13 لیکن خدا نے ہم سے ایک وعدہ کیا ہے اور ہم اسکے وعدے کے منتظر ہیں کہ ایک نیا آسمان اور ایک نئی زمین اور جن میں راستبازی بسی رہے گی۔
14 عزیز دوستو! اگر ہم اس بات کے منتظر ہیں تو کو شش کرو کہ ہم بغیر گناہ اور بغیر غلطی کے رہیں اور خدا کے ساتھ سلامتی سے رہیں۔ 15 یاد رکھو! ہم بچ گئے ہیں کیوں کہ ہمارا خدا وند صبر و تحمّل والا ہے ہمارا عزیز بھا ئی پو لس یہی باتیں تم سے کہہ چکا ہے جب اس نے تمہیں اپنی حکمت سے لکھا جو خدا نے اسی دی تھی۔ 16 پولس یہ تمام چیزیں اپنے خطوں میں لکھتا ہے کبھی کبھی کچھ باتیں پو لس کے خطوں سے سمجھ میں نہیں آتیں اور کچھ لوگ جو جاہل اور ایمان میں کمزور ہیں اور وہی دوسرے صحیفوں کا بھی غلط مطلب نکالتے ہیں اور ایسا کر کے وہ اپنے آپ کو تباہ کر رہے ہیں۔
17 عزیز دوستو! تم یہ بہت پہلے سے جانتے ہو اس لئے ہو شیار رہو ان بد کار لوگوں سے جو تمہیں گمراہی کی طرف کھینچ کر غلط راستے پر چلنے کی ترغیب دیں گے اگر ان سے ہو شیار رہو گے تو اپنے ایمان کی مضبوطی سے گر نہ پا ؤ گے۔ 18 لیکن ہمارے خدا وند اور نجات دہندہ یسوع مسیح کے فضل اور عرفان میں بڑھتے رہو اسکا جلال اب بھی ہو اور ہمیشہ ہو تا رہے (آمین!