28
شریر لوگ بھاگ رہے ہیں حالانکہ کو ئی بھی ان کا پیچھا نہیں کر رہا ہے ، لیکن صادق لوگ شیر کے مانند حوصلہ مند ہیں۔
جب ایک ملک باغی ہو جا تا ہے تو اس ملک کے حکمراں آتے ہیں اور جا تے ہیں لیکن ایک شخص صاحب علم وفہم ہے وہ لمبے عرصے تک اقتدار میں قائم رہتا ہے۔
اگر کو ئی حاکم غریبوں کو تکلیف پہنچا تا ہے تو وہ ایک ایسی بارش کی مانند ہے جس سے فصل تباہ ہو تی ہے۔
وہ لوگ جو شریعت کا پالن کرنا چھو ڑدیتے ہیں اور شریروں کی تعریف کر تے ہیں لیکن جو شریعت کے مطابق چلتے ہیں وہ ان لوگو ں کے خلاف ہیں۔
بدکار لوگ انصاف کو نہیں سمجھتے ہیں لیکن جو لوگ خداوند سے محبت کر تے ہیں وہ سمجھتے ہیں۔
وہ غریب آدمی جو سچا ئی کی راہ پر چلتے ہیں اس بدکار آدمی سے بہتر ہے جو کجروی کی راہ پر چلتے ہیں۔
جو شریعت پر عمل کرتا ہے وہ ہو شیار ہے لیکن جو بیکار لوگوں کا دوست بن جا تا ہے وہ اپنے با پ کو رسوا کر تا ہے۔
جو کوئی بہت زیادہ سود لیکر دولت مند بنتا ہے وہ اس دولت کو کھو بیٹھتا ہے اور یہ دولت کسی ایسے آدمی کے پاس چلی جائے گی جو غریبوں پر رحم کرتا ہے۔
جو کوئی خدا کی تعلیمات کو سننے سے انکار کرے تو خدا اسکی دعاؤں کو سننے سے انکار کرتا ہے۔
10 جو شخص نیک لوگوں کو غلط راہ پر لے جاتے ہیں وہ خود اپنے ہی جال میں پھنس جائے گا۔ لیکن وہ جو نیک ہیں وہ اچھی وراثت کو پائیں گے۔
11 ہو سکتا ہے ایک دولت مند اپنی نظر میں اپنے آپ کو عقلمند سمجھے لیکن ایک غریب آدمی جسکے پاس حکمت ہے وہ اس حکمت کے ذریعہ سچا ئی کو دیکھتا ہے۔
12 جب اچھے اور نیک لوگ قائدین بن جاتے ہیں تب لوگ خوش ہوتے ہیں۔ لیکن جب ایک شریر شخص کو منتخب کیا جا تا ہے تو لوگ چھپ جاتے ہیں۔
13 جو شخص اپنے گناہوں کی پر دہ پوشی کرنے کی کو ششش کرے وہ کبھی بھی کامیاب نہیں ہو سکتا ہے لیکن جو اپنے گناہوں کا لوگوں سے اقرار کرے تو نہ صرف خدا بلکہ ہر کسی کے دل میں اسکے لئے رحم کا جذبہ پیدا ہوگا۔
14 جو شخص ہمیشہ خدا وند سے ڈرتا ہے وہ با فضل ہے لیکن جو سر کش اور خدا وند سے ڈر نے سے انکار کرتا ہے مصیبت جھیلتا ہے۔
15 ایک شریر شخص جو کہ غریب قوم پر حکو مت کرتا ہے وہ ایک گرجتے ہوئے شیر یا ایک حملہ کرتے ہوئے ریچھ کی مانند ہے۔
16 ایک حکمراں جسے عقل کی کمی ہوتی ہے بہت زیادہ ظلم ڈھا تا ہے۔ لیکن جو ناجائز طریقے سے حاصل کی ہوئی دولت سے نفرت کرتا ہے لمبے عرصے تک کے لئے حکو مت کریگا۔
17 اگر کوئی شخص کسی دوسرے شخص کو ہلاک کرنے کا قصور وار ہے ، تو اس کو مرنے تک کبھی سلامتی نہیں ملے گی۔ اور ایسے آدمی کو کبھی سہارا مت دو۔
18 جو شخص راستبازی سے رہتا ہے وہ محفوظ ہے اور جو شرارت کر کے زندگی گزارتا ہے وہ ناگہاں گر پڑے گا۔
19 محنتی کے لئے جو محنت سے بو تا ہے کام کرتا ہے اسکے پاس ہمیشہ کھا نے کے لئے رہیگا لیکن جو شخص خیالوں کی دنیا میں گم ہو کر وقت خراب کرے ہمیشہ کنگال رہتا ہے۔
20 ایک دیانتدار شخص زیادہ برکت حاصل کرے گا لیکن جو شخص دولت پانے ہی کی خواہش کرتا ہے وہ سزا سے نہیں بچے گا۔
21 فیصلہ کرنے میں طرفداری کرنا اچھی بات نہیں ہے لیکن کچھ لوگ تھو ڑے پیسوں کے لئے اپنے فیصلے بدل دیتے ہیں۔
22 خود غرض آدمی صرف دولتمند ہی بننا چاہتا ہے اور وہ یہ نہیں جانتا کہ وہ غریبی کے کس قدر قریب ہے۔
23 جو شخص کسی شخص کو ڈانٹ ڈپٹ کرتا ہے آخر میں وہ اس سے زیادہ ہمدردی حاصل کرتا ہے بہ نسبت اس شخص کے جو صرف اسکی خوشامد کرتا ہے۔
24 جو شخص اپنے ماں باپ سے چوری کرتے ہیں اور کہتے ہیں : “ میں نے کچھ بھی غلطی نہیں کی ” یہ ان لوگوں کی مانند ہے جو آتا ہے اور گھر کو تباہ کر دیتا ہے۔
25 ایک خود غرض شخص جھگڑا کا سبب بنتا ہے۔ لیکن وہ شخص جو خدا وند پر بھروسہ کرتا ہے وہ ترقی کرے گا۔
26 جو شخص اپنی صلاحیت پر بھروسہ کرتا ہے وہ احمق ہے۔ لیکن جو شخص حکمت پر چلتا ہے وہ محفوظ ہے۔
27 جو شخص غریبوں کو دیتا ہے اسے کمی نہیں ہو گی۔ لیکن جو غریبوں کی مدد کرنے سے انکار کرے وہ زیادہ مصیبت اٹھا تا ہے۔
28 اگر کوئی بد کار اقتدار میں آتا ہے تو لوگ اس سے چھپ کر دور ہو جاتے ہیں۔ لیکن جب بد کار فنا ہو جا تا ہے تو راستباز ترقی کرتے ہیں۔
22:6-23:3+اسکا23:3مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ میزبان (حکمراں) اپنے مہمان سے کچھ لینے کی خواہش رکھتا ہے اسلئے وہ اس کو فینسی کھا نا پیش کرتا ہے۔ اس کا ارادہ سچ نہیں ہے لیکن چال باز، دھو کہ باز ہے۔