9
حکمت نے اپنا گھر بنایا ہے جس میں اس نے سات ستون قائم کئے ہیں۔ اس نے (حکمت ) کوشت پکا کر مئے تیار کر لی اور غذا کو میز پر رکھ لیا۔۔ اس نے اپنی خادمہ لڑکیوں کو حکم دیکر با ہر بھیجا کہ شہر کے اوپر سب سے اونچی پہا ڑی سے پکا رو : “وہ جو نادان ہو یہاں آؤ !” وہ ان لوگوں کو کہتی ہے جسے عقل کی کمی ہے۔ “آؤ میرا کھا نا کھا ؤ اور مئے نوش کرو جو میں نے بنائی ہے۔ اپنی نادانی کو پیچھے چھو ڑو تب تم جئیو گے! سمجھداری کے راستے کو اپناؤ !”
اگر تم کسی ٹھٹھا باز کا اصلاح کرو گے تو تمہاری ہی بے عزتی ہوگی اور تم کسی شریر شخص کو ڈانٹ ڈپٹ کرو گے تو تم نقصان اٹھا ؤ گے۔ اس لئے کسی ٹھٹھا باز کو مت ڈانٹو کیوں کہ وہ تم سے نفرت کریگا۔ عقلمند شخص کو ڈانٹ ڈپٹ کرو وہ اسکی وجہ ے تم سے محبت کرے گا۔ عقلمند کو تعلیم دو تو وہ اور زیادہ ہو جائے گا۔ راستباز کو تعلیم دو تو وہ اپنے علم کو بڑھا ئے گا۔
10 خدا وند سے ڈرنا عقلمندی کی شروعات ہے۔ اور خدا وند کو جاننا سمجھداری ہے۔ 11 اگر تم عقلمند ہو تو تمہاری عمر دراز ہوگی۔ 12 اگر تو عقلمند ہے تو یہ تمہارے خود کے لئے اچھا ہے لیکن اگر تو ٹھٹھا باز ہے تو خود ہی تو مصیبتوں کو بھگتے گا۔
13 بے وقوفی شور مچانے والی عریاں عورت کی طرح ہے جو بے تربیت اور بے علم ہے۔ 14 وہ اپنے دروازے کی سیڑھیوں پر ، اور شہر کے اوپر پہا ڑی پر اپنی کرسی پر بیٹھی رہتی ہے۔ 15 اور ادھر سے گزرتے ہوئے لوگوں کو جس کا کہ راستہ سیدھا ہے پکارتی ہے۔ 16 “وہ جو نادان ہو یہاں آؤ !” وہ اسے کہتی ہے جسے عقل کی کمی ہے۔ 17 وہ( بیوقوفی ) کہتی ہے ، “چوری کیا ہوا پانی میٹھا ہو تا ہے ، اور چوری کی ہوئی روٹی بہت مزیدار ہو تی ہے۔” 18 اور ان بیوقوف لوگوں کو یہ نہیں معلوم کہ اس کے مکان میں بھوت بھرے پڑے ہیں اور اس ( بیوقوفی ) کے مہمانوں کا خاتمہ قبر میں ہوتا ہے۔