زبُور 145
داؤد کا نغمہ ،ستائش
1 اے میرے خداوند! اے میرے بادشاہ ! میں تیری تمجید کروں گا۔
میں ابدالآ باد تیرے نام کی ستائش کروں گا۔
2 میں ہر دن تُجھ کو سراہتا ہوں۔
میں ابدالآباد تیرے نام کی ستا ئش کر تا ہوں۔
3 خدا عظیم ہے۔ لوگ اُس کے بے حد ستا ئش کر تے ہیں۔
وہ ان گِنت عظیم کام کر تا ہے۔ ہم اُن کو نہیں گِن سکتے۔
4 اے خداوند! لوگ اُن با توں کی تعریف کر تے ہیں ، جن کو تُو پُشت در پُشت کر تا ہے۔
دُوسرے لوگ ، لوگوں سے اُن حیرت انگیز کاموں کا بیان کریں گے ، جِن کو تُو کرتا ہے۔
5 تیری عظمت اور جلال حیرت انگیز ہے۔
میں تیرے تعجب خیز کاموں کا ذکر کروں گا۔
6 اے خداوند! لوگ اُن حیرت انگیز باتوں کو کہا کریں گے جن کو تُو کرتا ہے۔
میں اُن عظیم کاموں کا بیان کروں گا جن کو تُو کرتا ہے۔
7 لوگ اچھی چیزوں کے با رے میں کہیں گے جن کوتو کرتا ہے۔
وہ تیری اچھا ئی کے با رے میں گیت گا ئیں گے۔
8 خداوند رحیم و کریم ہے۔
خداوند صابر اور شفقّت سے بھر پور ہے۔
9 خداوند سب کے لئے بھلا ہے۔
خدا جو کُچھ کر تا ہے اس میں اپنی رحمت ظا ہر کر تا ہے۔
10 خداوند! تیرے کاموں سے تجھے ستائش ملے گی
اور تیرے سچے پیروکا ر تیری ستائش کریں گے۔
11 وہ لوگ تیری سلطنت کے جلال کا بیان ،
اور تیری قدرت کا چرچا کریں گے۔
12 خداوند اس لئے دیگر لوگ تیری عظمت اور کا رناموں کو جا نیں گے ،
جن کو تو کر تا ہے۔ وہ لوگ تیری پُر جلال بادشاہت کی شہرت کے با رے میں بو لینگے۔
13 اے خداوند! تیر ی سلطنت ابدی سلطنت ہے۔
اور تیری سلطنت پُشت در پُشت رہے گی۔
14 اے خداوند! گِرے ہو ئے لوگوں کو اوپر اُٹھا تا ہے۔
خداوند مُصیبت میں پڑے ہو ئے لوگوں کو سہا را دیتا ہے۔
15 اے خداوند! سبھی جاندار تیری جانب خوراک پا نے کو دیکھتے ہیں۔
توُ اُن کو ٹھیک وقت پر اُن کی غذا دیا کر تا ہے۔
16 اے خداوند! توُ اپنی مٹھی کھو لتا ہے ،
اور توُ سبھی جاندا روں کو وہ ہر ایک چیز جس کی انہیں ضرورت ہے دیتا ہے۔
17 خداوند جو بھی کر تا ہے وہ بالکل ٹھیک اور فیصلہ کن کر تا ہے
خدا جو کچھ کر تا ہے اس میں اپنی محبت ظا ہر کرتا ہے۔
18 خداوند اُن سے قریب تر ہے ، جو اُسے مدد کے لئے پُکا ر تے ہیں۔
خدا ان سب لوگوں کے قریب رہتا ہے جو اُس سے سچی عبادت کر تے ہیں۔
19 خداوند اُن باتوں کو کر تا ہے ، جو انکے ماننے وا لے چا ہتے ہیں۔
خدا اپنے پیرو کا ر کی سُنتا ہے۔ وہ اُن کی دُعاؤں کا جواب دیتا ہے اور ان کو بچا تا ہے۔
20 جس کو خداوند سے محبت ہے، خداوند ہر اُس شخص کو بچا تا ہے۔
مگر خداوند شریروں کو نیست ونابود کر تا ہے۔
21 میں خدا وند کی ستائش کروں گا۔
میری یہ خواہش ہے کہ ہر کو ئی اُس کے پاک نام کی ہمیشہ تعریف کرے۔
3:7+لوگ3:7اُس وقت کہتے جب وہ “معاہدہ کا صندوق” اٹھا تے اور اسے اپنے ساتھ جنگ کے میدان میں لے آتے اس سے یہ ظا ہر کرنا کہ خدا ان کے ساتھ ہے۔3:8+یا3:8” ایک گیت جو داؤد کو وقف کیا گیا تھا۔4:5+مناسب4:5قربانی پیش کر۔5:5+زیادہ5:5تر ان لوگوں کے بارے میں کہا جا تا ہے جو خدا پر اعتماد اور یقین نہیں رکھتے۔ اس سے ظاہر ہو تا ہے کہ وہ احمق اور بدکردار ہیں۔5:12+یہ5:12ایک خصوصی آلہ ہو گا ، ایک خصوصی طرز کے ساتھ آلہ یا ایک گروہ جو عبادت گاہ میں موسیقی کا کام انجام دیتا ہے۔15:5+مکتام15:5کا صحیح معنی واضح نہیں ہے۔ شاید اس کا معنی ایک بہترین ترتیب کا گیت ہوگا۔ یہ گیت ہو سکتا ہے داؤد نے لکھا ہو گا یا ان سے منسوب ہے18:2+خدا18:2کا نام ، اس نام سے ظا ہر کیا جاتا ہے کہ خدا حفاظت کی محفوظ جگہ ہے۔18:2+ایک18:2عمارت یا حفاظت کے لئے اونچے اور مضبوط دیواروں سے گھرا ہو ا شہر۔21:13+اس21:13نغمہ کے لئے یہ ایک دُھن ہے۔ لیکن شاید یہ ایک قسم کے آلہ کا حوالہ ہے۔22:7+یہ22:7علامتیں ہیں جو لوگوں کی مایوسی ، نفرت یا شرمندگی کو ظاہر کرتے ہیں29:6+یا29:6”حرمون پہا ڑ۔”31:24+مشکیل31:24کا صحیح مفہوم وا ضح نہیں ہے۔ شاید اس کے معنی ”مراقبے کی نظم” مشورے کی نظم ” یا فنکارانہ طور پر لکھی ہو ئی نظم ہے ”45:7+خوشی45:7کا تیل اپنے اوپر اور اپنے دوستوں پر ڈال۔ یہ ایک خاص تیل ہے جو بادشاہوں کو ، کاہنوں کو اور پیغمبروں کو مسح کر نے کے لئے خدا کی ہیکل میں رکھا جا تا ہے۔58:10+حقیقتًا58:10”وہ اپنے پا ؤں شریر لوگوں کے خون سے دھو ئے گا۔59:9+یا59:9”میری طاقت، میں تیری اُمید کر رہا ہوں”59:13+تب59:13لوگ جانیں گے کہ خدا یعقوب اور ساری سلطنت پر حکومت کر ے گا۔71:24+یہ71:24گیت سلیمان کے ذریعہ ترتیب دیئے گئے ہوں گے یا اس کے لئے مخصوص کئے گئے ہوں گے یا خاص گیتوں کے مجموعے سے لئے گئے ہوں گے -73:24+یا73:24” تو احترام کے بعد میری رہنمائی کر۔74:14+یہ74:14شاید ایک بہت بڑا سمندری دیو ہو گا۔ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ یہ مگر مچھ ہے۔ دوسرے لوگوں کا خیال ہے کہ یہ سمندری عفریت( دیو) ہے۔ لوگ کہتے ہیں کہ جادوگر اس کی مدد سے سورج گرہن پیدا کر تے ہیں۔78:9+پرندوں78:9کے شکار کے لئے استعمال کی جانے وا لی ایک مڑی ہو ئی چھڑی۔ اگر اسے سیدھی پھینکی جا ئے تو سیدھی اڑ کر زمین کی جانب نیچے آتی ہے پھر اچا نک ہوا میں او پر اٹھتی ہے اور کبھی کبھی پھینکنے والے کی طرف واپس آجا تی ہے۔ ادبی زبان میں ”پھینکی جانے والی کمان ”یا” آنکھوں کو دھو کہ دینے والی کمان ”کہلا تی ہے۔82:1+دیگر82:1مما لک تعلیم دے رہے تھے کہ ایل اور دیگر معبود زمین پر رہنے والے لوگوں کے بارے میں گفتگو کر نے کے لئے اکٹھا ہو ئے۔ کئی مرتبہ بادشا ہوں اور رہنما بھی خدا کہلا ئے اس لئے یہ زبور شاید اسرائیل کے رہنماؤں کے لئے خدا کی ایک تنبیہ ( آگاہی ) ہو۔82:5+اس82:5کے معنیٰ یہ ہو سکتے ہیں وہ غریب لوگ نہیں سمجھتے ہیں کہ کیا ہو رہا ہے۔89:10+یہ89:10سمندر کا دیو ہے۔90:17+یا90:17غالبًا ہم جو ہما رے ہا تھ سے کام کر تے ہیں قائم رہے اور وہ کام جو ہم اپنے ہا تھ سے کر تے ہیں وہ اسے قائم رکھے۔92:15+یا،92:15اس میں کو ئی غلطی نہیں ہے۔93:5+یا93:5تیرے معاہدے پر بھروسہ کیا جا سکتا ہے۔99:1+خدا99:1کے خاص فرشتے۔ ان فرشتوں کے مجسّموں کو معاہدہ کے صندوق پر رکھا گیا تھا۔99:5+شاید99:5اس کا مطلب ہیکل ہے۔101:3+اس101:3کی طرف اشارہ کیا گیا ”خوفناک چیزیں”104:4+یا104:4” تو اپنے پیغام رساں کو رو حوں کی طرح بنا یا۔”110:3+لفظی110:3طور پر اس کے معنی” تمہا ری قوت کے دن تمہا رے لوگ آزا دی کی قربانیاں جیسے ہوں گے۔ مقدس شان وشوکت میں صبح سویرے کی پُر شباب شبنم تمہا ری ہوگی۔”139:13+لفظی139:13معنی گردے کے ہیں، قدیم زمانے کے اسرائیلی سوچا کر تے تھے کہ جوش وجذبات گردے میں محسوس کئے جا تے ہیں۔ اسلئے اس کے معنی یہ بھی ہو سکتے ہیں، خدا جانتا ہے کہ اس شخص نے پیدا ہو نے سے پہلے کیسا محسوس کیا۔139:20+یہاں139:20عبرانی میں اس کے معنی صاف طور پر نہیں ہے۔