زبُور 86
داؤد کی دعا
1 میں ایک مسکین او ر محتاج شخص ہوں۔ اے خدا !
تو مہربانی کر کے میری سُن لے ، اور تو میری فریاد کا جواب دے
2 اے خدا ! میں تیرا سچّا پیروکا ر ہوں۔ مہربانی کر کے مجھ کو بچا لے
میں تیرا خادم ہوں، تو میرا خدا ہے۔
مجھ کو تجھ پر بھروسہ ہے ، اِس لئے میری حفا ظت کر۔
3 یارب! مجھ پر رحم کر۔
میں سارا دن تجھ سے فریاد کر تا رہاہوں۔
4 یارب! میں اپنی جان تیرے ہا تھ سونپتا ہوں۔
مجھ کو تو شاد کر، میں تیرا خادم ہوں۔
5 یارب! تو رحیم اور نیک ہے۔
تو سچ مچ اپنے ان لوگوں سے شفقت کرتا ہے ، جو سہا را پا نے کے لئے تجھ کو پکا رتے ہیں۔
6 اے خدا ! میری دعا سن۔
میں رحم کے لئے ، جو دعاء کر تا ہوں، اس کو سُن۔
7 اے خداوند! اپنی مصیبت کے وقت میں تجھ سے دعاء کر رہا ہوں۔
میں جانتا ہوں تو مجھ کو جواب دیگا۔
8 اے خدا! تجھ سا کو ئی نہیں۔
جیسا کام تو نے کیا ہے ویسا کام کو ئی بھی نہیں کر سکتا۔
9 یا رب ! تو نے ہی سب لوگوں کو بنا یاہے۔
میری خواہش یہ ہے کہ وہ سبھی لوگ آئیں اور تجھے سجدہ کریں۔ وہ سبھی تیرے نام کا احترا م کریں۔
10 اے خدا ! تو عظیم ہے۔
تو عجیب و غریب کام کرتا ہے ! تو ہی وا حد خدا ہے۔
11 اے خداوند! اپنی راہوں کی تعلیم مجھ کو دے۔
میں زندہ رہو ں گا اور تیری سچا ئی کو مانوں گا۔
میری مدد کر تا کہ تیرے نام کی عبادت کروں
جو میری زندگی میں سب سے اہم چیز ہے۔
12 خدا میرے مالک ! میں پو رے دل سے تیری تعریف کروں گا۔
میں ابد تک تیرے نام کی تمجید کروں گا۔
13 اے خدا ! مجھ پر تیری بڑی شفقت ہے۔
تو نے میری جان کو پا تا ل کی تہہ سے نکا لا ہے۔
14 اے خدا ! مجھ پر مغرور حملہ کر رہے ہیں۔
ظالم لوگوں کی جما عت مجھے مارنے کی کوشش کر رہی ہے۔
اور وہ لو گ تیری تعظیم نہیں کر تے ہیں۔
15 خداوند تو رحیم و کریم ہے ،
تو دلیر بھروسہ مند، صبر اور محبت سے معمور ہے۔
16 اے خدا ! ظا ہر کر دے کہ تو میری سُنتا ہے۔ اور مجھ پر رحم کر۔
میں تیرا بندہ ہوں۔ تو مجھ کو قوّت بخش۔
میں تیرا خادم ہوں۔ میری حفا ظت کر۔
17 اے خدا ! مجھے ایک ایسا نشان دے جس سے یہ ثابت ہو کہ تو میری مدد کرے گا۔
میرے دُشمن اُس نشان کو دیکھیں اور ما یوس ہو جا ئیں
اس سے یہ پتہ چلے گا کہ تو نے میری دعا سنی، مدد کی اور مجھے تشّفی دی۔
3:7+لوگ3:7اُس وقت کہتے جب وہ “معاہدہ کا صندوق” اٹھا تے اور اسے اپنے ساتھ جنگ کے میدان میں لے آتے اس سے یہ ظا ہر کرنا کہ خدا ان کے ساتھ ہے۔3:8+یا3:8” ایک گیت جو داؤد کو وقف کیا گیا تھا۔4:5+مناسب4:5قربانی پیش کر۔5:5+زیادہ5:5تر ان لوگوں کے بارے میں کہا جا تا ہے جو خدا پر اعتماد اور یقین نہیں رکھتے۔ اس سے ظاہر ہو تا ہے کہ وہ احمق اور بدکردار ہیں۔5:12+یہ5:12ایک خصوصی آلہ ہو گا ، ایک خصوصی طرز کے ساتھ آلہ یا ایک گروہ جو عبادت گاہ میں موسیقی کا کام انجام دیتا ہے۔15:5+مکتام15:5کا صحیح معنی واضح نہیں ہے۔ شاید اس کا معنی ایک بہترین ترتیب کا گیت ہوگا۔ یہ گیت ہو سکتا ہے داؤد نے لکھا ہو گا یا ان سے منسوب ہے18:2+خدا18:2کا نام ، اس نام سے ظا ہر کیا جاتا ہے کہ خدا حفاظت کی محفوظ جگہ ہے۔18:2+ایک18:2عمارت یا حفاظت کے لئے اونچے اور مضبوط دیواروں سے گھرا ہو ا شہر۔21:13+اس21:13نغمہ کے لئے یہ ایک دُھن ہے۔ لیکن شاید یہ ایک قسم کے آلہ کا حوالہ ہے۔22:7+یہ22:7علامتیں ہیں جو لوگوں کی مایوسی ، نفرت یا شرمندگی کو ظاہر کرتے ہیں29:6+یا29:6”حرمون پہا ڑ۔”31:24+مشکیل31:24کا صحیح مفہوم وا ضح نہیں ہے۔ شاید اس کے معنی ”مراقبے کی نظم” مشورے کی نظم ” یا فنکارانہ طور پر لکھی ہو ئی نظم ہے ”45:7+خوشی45:7کا تیل اپنے اوپر اور اپنے دوستوں پر ڈال۔ یہ ایک خاص تیل ہے جو بادشاہوں کو ، کاہنوں کو اور پیغمبروں کو مسح کر نے کے لئے خدا کی ہیکل میں رکھا جا تا ہے۔58:10+حقیقتًا58:10”وہ اپنے پا ؤں شریر لوگوں کے خون سے دھو ئے گا۔59:9+یا59:9”میری طاقت، میں تیری اُمید کر رہا ہوں”59:13+تب59:13لوگ جانیں گے کہ خدا یعقوب اور ساری سلطنت پر حکومت کر ے گا۔71:24+یہ71:24گیت سلیمان کے ذریعہ ترتیب دیئے گئے ہوں گے یا اس کے لئے مخصوص کئے گئے ہوں گے یا خاص گیتوں کے مجموعے سے لئے گئے ہوں گے -73:24+یا73:24” تو احترام کے بعد میری رہنمائی کر۔74:14+یہ74:14شاید ایک بہت بڑا سمندری دیو ہو گا۔ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ یہ مگر مچھ ہے۔ دوسرے لوگوں کا خیال ہے کہ یہ سمندری عفریت( دیو) ہے۔ لوگ کہتے ہیں کہ جادوگر اس کی مدد سے سورج گرہن پیدا کر تے ہیں۔78:9+پرندوں78:9کے شکار کے لئے استعمال کی جانے وا لی ایک مڑی ہو ئی چھڑی۔ اگر اسے سیدھی پھینکی جا ئے تو سیدھی اڑ کر زمین کی جانب نیچے آتی ہے پھر اچا نک ہوا میں او پر اٹھتی ہے اور کبھی کبھی پھینکنے والے کی طرف واپس آجا تی ہے۔ ادبی زبان میں ”پھینکی جانے والی کمان ”یا” آنکھوں کو دھو کہ دینے والی کمان ”کہلا تی ہے۔82:1+دیگر82:1مما لک تعلیم دے رہے تھے کہ ایل اور دیگر معبود زمین پر رہنے والے لوگوں کے بارے میں گفتگو کر نے کے لئے اکٹھا ہو ئے۔ کئی مرتبہ بادشا ہوں اور رہنما بھی خدا کہلا ئے اس لئے یہ زبور شاید اسرائیل کے رہنماؤں کے لئے خدا کی ایک تنبیہ ( آگاہی ) ہو۔82:5+اس82:5کے معنیٰ یہ ہو سکتے ہیں وہ غریب لوگ نہیں سمجھتے ہیں کہ کیا ہو رہا ہے۔