13
1 جب بادشا ہ یربعام اسرائیل کے بادشا ہ کے طور پر اٹھارویں سال میں تھا 13:1 جب بادشاہ یربعام … تھا یہ ابیاہ یہودا ہ کا نیا بادشا ہ ہوا۔
2 ابیاہ یروشلم میں تین سال کے لئے بادشا ہ تھا۔ ابیاہ کی ماں میکایاہ تھی۔ میکایاہ اوری ایل کی بیٹی تھی۔ اوری ایل جبعہ شہر کا تھا۔ یُر بعام اور ابیاہ کے درمیان جنگ ہو ئی۔
3 ابیاہ کی فوج میں بہادر سپاہی تھے۔ ابیاہ نے فوج کو جنگ میں شامل کیا۔ یُربعام کی فوج میں ۰۰۰, ۸۰ بہادر سپا ہی تھے۔یُر بعام ابیاہ سے جنگ کے لئے تیار تھا۔
4 تب ابیاہ صمریم کی پہاڑی پر جو افرائیم کی پہاڑی ملک میں ہے کھڑا تھا۔ ابیاہ نے کہا ، “یربعام اور تما م اسرائیلی میری بات سُنو!
5 تمہیں معلوم ہو نا چا ہئے کہ خداوند اسرائیل کے خدا نے داؤد اور اس کی اولاد کو اسرائیل کا بادشا ہ ہو نے کا اختیار ہمیشہ کے لئے دیا ہے۔ خدا نے داؤد کو یہ اختیار نمک کے معاہدہ 13:5 نمک کے معاہدہ جب کے ساتھ دیا تھا۔
6 لیکن یربعام اپنے آقا کے خلاف ہوا یربعام نباط کا بیٹا تھا داؤد کے بیٹے سلیمان کے عہدیداروں میں سے ایک تھا۔
7 تب نِکّمے اور بُرے آدمی یربعام کے دوست ہو ئے اور پھر یربعام اور وہ بُرے آدمی سلیمان کے بیٹے رحبعام کے خلاف ہو گئے۔ رحبعام نوجوان تھا اور اسے تجربہ نہیں تھا ا سلئے رحبعام یربعام اور اس کے بُرے دوستوں کو روک نہ سکا۔
8 “تم لوگوں نے خدا وند کی بادشا ہت کو شکست دینے کا فیصلہ کیا ہے وہ بادشا ہت جس پر داؤد کے بیٹو ں نے حکومت کی ہے۔ تم لوگو ں کی تعداد بہت ہے اور یربعام کا تمہا رے لئے بنایا گیا سونے کا بچھڑا تمہا را“ خداوند” ہے۔
9 تم لوگوں نے ہارون کی نسل کو خدا وند کے کاہنوں کو اور لاوی لوگوں کو باہر نکال دیا ہے۔ پھر تم اپنے کاہنوں کو چُن لئے اسی طرح جس طرح دوسری قوموں نے زمین پر کیا اور اب کو ئی شخص جو ایک جوان بیل اور سات مینڈھے لا ئے گا وہ اُن “جھو ٹے خدا ؤں ” کی خدمت کر نے والا کاہن بن سکتا ہے۔
10 لیکن جہاں تک ہم لوگوں کی بات ہے تو خدا وند ہمارا خدا ہے۔ ہم یہوداہ کے لوگوں نے خدا کی اطاعت سے انکار نہیں کیا ہم نے اسے نہیں چھو ڑا۔ کا ہن جو خدا وند کی خدمت کرتے ہیں ہارون کے بیٹے ہیں اور لاوی لوگ کاہنوں کی مدد کرتے ہیں جو خدا وند کی خدمت کرتے ہیں۔
11 وہ جلانے کی قربانی اور خوشبو دار مصالحہ جات جلا کر خدا وند کو ہر صبح و شام پیش کرتے ہیں۔ وہ ہیکل کی خاص میز پر روٹیاں قطاروں میں رکھتے ہیں اور سو نے کے چراغ دانوں پر رکھے ہو ئے چراغوں کی دیکھ بھال کر تے ہیں تا کہ ہر شام کو وہ روشنی کے ساتھ جلے۔ ہم لوگ خدا وند اپنے خدا کی خدمت لگن کے ساتھ کر تے ہیں لیکن تم لوگوں نے اس کو چھو ڑ دیا ہے۔
12 خدا وند یقیناً ہم لوگوں کے ساتھ ہے وہ ہمارا حاکم ہے اور انکے کاہن ہمارے ساتھ ہیں۔ خدا کے کاہن تمہیں جگانے کے لئے اور تمہیں اس کے پاس آنے کے لئے بگل بجا تے ہیں۔ اسرائیل کے لوگو اپنے آباؤ اجداد کے خدا وند خدا کے خلاف مت لڑو۔ تم کامیاب نہیں ہو گے۔”
13 لیکن یربعام نے فوج کے ایک گروہ کو خاموشی سے خفیہ طور پر ابیاہ کی فوج کے پیچھے بھیجا۔ یُربعام کی فوج ابیاہ کی فوج کے سامنے تھی۔ یربعام کی فوج کے خفیہ فوجی ابیاہ کی فوج کے پیچھے تھے۔
14 جب یہوداہ کے سپاہیوں نے یربعام کی فوج کو آگے اور پیچھے سے حملہ کرتے ہوئے دیکھا تو یہوداہ کے لوگوں نے خدا وند کو زور سے پکارا اور کاہنوں نے بِگل بجائے۔
15 تب ابیاہ کی فوج کے لوگ چلائے۔ جب یہوداہ کے آدمی چلا ئے خدا نے یربعام کی فوج کو شکست دی۔ اسرائیل کے یربعام کی تمام فوج ابیاہ کی فوج کے ساتھ ہار گئی۔
16 بنی اسرائیل یہوداہ کے لوگوں کے سامنے سے بھاگ گئے۔ خدا نے یہوداہ کی فوج کے ہاتھوں اسرائیل کی فوج کو شکست دلوائی۔
17 ابیاہ کی فوج نے اسرائیل کی فوج کو بری طرح شکست دی اسرائیل کے ۰۰۰,۵۰۰ بہترین آدمی مارے گئے۔
18 اس لئے بنی اسرائیلیوں کی شکست ہوئی اور یہوداہ کے لوگوں کو فتح ہوئی یہوداہ کی فوج جیت گئی کیوں کہ وہ اپنے آباؤ اجداد کے خدا وند خدا پر انحصار کئے تھے۔
19 ابیاہ کی فوج نے یربعام کی فوج کا پیچھا کیا۔ ابیاہ کی فوج نے بیت ایل ، یسا نہ اور عفرون کے شہروں کو یربعام سے جیت لیا۔ انہوں نے ان شہروں کو اور اسکے قریبی چھو ٹے قریوں کو بھی لے لیا۔
20 یُربعام دو بارہ کبھی طا قتور نہیں ہوا جب تک ابیاہ زندہ رہا۔ خدا وند نے یربعام کو مار ڈا لا۔
21 لیکن ابیاہ طاقتور بن گیا۔ اس نے چودہ عورتوں سے شادی کی اور وہ بائیس بیٹوں اور سولہ بیٹیوں کا باپ تھا۔
22 جو دوسری چیزیں ابیاہ نے کیں وہ تقریبو نبی کی کتاب میں لکھا ہے۔
1:16+جنوبی1:16ترکی کا ایک ملک۔3:6+یہ3:6وہ جگہ تھی جہاں سونا زیادہ تھا شاید یہ ملک اوفیر میں ہو۔12:12+شاید12:12کہ “ کچھ اچھائیاں ” ان کی طرف اشارہ کرتے ہیں جو یہوداہ میں رحبعام کی طرح پچھتائے اور خدا نے اس لئے انہیں الگ کردیا۔13:1+یہ13:1تقریباً ۹۲۳ قبل مسیح کا واقعہ ہے بادشاہ یربعام وہ آدمی تھا جو بادشاہ رحبعام کے خلاف ہوا اور اسرائیل کے ۱۰ خاندانی گروہوں سے۔ اپنی خود کی بادشاہت کا آغاز کیا دیکھو : ۱۔سلاطین ۱۲: ۲۰13:5+جب13:5لوگ ایک ساتھ نمک کھائے اس کا مطلب یہ تھا کہ ان کی دوستی کبھی نہ ٹوٹے گی ابیاہ کہہ رہا تھا خدا نے داؤد سے معاہدہ کیا جو کبھی نہ ٹوٹیگا۔