28
1 بعدمیں فلسطینیوں نے اپنی فوجوں کو اسرا ئیل کے خلاف لڑنے کیلئے جمع کیا۔ اکیس نے داؤد سے کہا ، “کیا تم سمجھتے ہو کہ تمہیں اور تمہا رے آدمیوں کو میرے ساتھ اسرا ئیل کے خلاف لڑنے کیلئے جانا چا ہئے ؟”
2 داؤد نے جواب دیا ، “یقیناً تب تم دیکھ سکتے ہو کہ میں تمہارے لئے کیا کرسکتا ہوں!” اکیس نے کہا ، “اچھا ! میں تمہیں اپنا محافظ بناؤں گا تم ہمیشہ میرا بچا ؤ کرو گے۔”
3 سموئیل مر گیا۔ سبھی اسرا ئیلیوں نے سموئیل کی مو ت پر غم کا ا ظہار کیا۔ انہوں نے سموئیل کو اس کے شہر رامہ میں دفن کیا۔
پہلے ساؤل نے مُردہ روحوں سے رابطہ رکھنے وا لوں اور قسمت کا حال بتانے وا لوں کو اسرا ئیل چھوڑ نے پر مجبور کیا۔
4 فلسطینی جنگ کے لئے تیار ہو ئے۔ وہ شُو نیم آئے اور اس جگہ ان کا خیمہ بنا یا ساؤل نے تمام اسرا ئیلیوں کو جمع کیا اور جلبوعہ میں خیمہ بنا یا۔
5 ساؤ ل نے فلسطینی فوج کو دیکھا اور وہ ڈرگیا اس کا دل شدید طریقے سے کانپ اٹھا۔
6 سا ؤل نے خداوندسے دعا کی لیکن خداوند نے سنا نہیں۔ خدا نے ساؤل سے خواب میں بات نہیں کی۔ خدانے اس کو جواب دینے کے لئے اوریم 28:6 اوریم کاہن کو استعمال نہیں کیا۔ اور خدا نے نبیوں کو ساؤل سے بات کرنے کیلئے استعمال نہیں کیا۔
7 آخر کا ر ساؤل نے اپنے افسروں سے کہا ، “میرے لئے ایک عورت دیکھو جو مُردوں کی روحوں سے رابطہ رکھے۔ تا کہ میں جا کر اس سے پو چھوں کہ اس جنگ کا نتیجہ کیا ہو گا ؟”
اس کے افسروں نے جواب دیا ، “وہاں عین دور شہر میں ایک ایسی ہی عورت ہے۔”
8 ساؤل معمولی آدمی کے کپڑے پہن کر خود کا بھیس بدل دیا۔ اس رات ساؤل اور اس کے دو آدمی اس عورت کو دیکھنے گئے۔ ساؤ ل نے عورت سے کہا ، “تم مجھے ضرور رُوحوں کے ذریعہ مستقبل بتا ؤ۔ تم اس آدمی کے پریت ( بھوت ) کو بُلا ؤ۔ جس کا میں نام دوں۔”
9 لیکن عورت نے ساؤل سے کہا ، “تم جانتے ہو ساؤل نے کیا کیا اس نے تمام عورتوں پر زبردستی کی اور پیشین گوئی کرنے والوں پر زبردستی کی کہ اسرا ئیل کی سر زمین چھو ڑدیں۔ تم مجھے پھانسنے کی کوشش کر رہے ہو اور مجھے مارنے کی۔ ”
10 ساؤل نے خداوند کے نام کو عورت سے عہد کرنے کے لئے استعمال کیا اس نے کہا ، “خداوند کی حیات کی قسم تمہیں یہ کرنے کی سزا نہیں دی جا ئے گی۔”
11 عورت نے پو چھا ، “تم کسے چاہتے ہو کہ میں تمہا رے لئے یہاں بُلا ؤں ؟”
ساؤ ل نے کہا ، “سموئیل کو میرے لئے بلا ؤ۔”
12 اور جب عورت نے سموئیل کو دیکھا تب چیخ ماری ، اور ساؤل سے کہا ، “تم نے مجھے دھوکہ دیا تم ساؤل ہو۔
13 بادشاہ نے کہا ، “ڈرو مت بلکہ مجھے کہو تم کیا دیکھتی ہو ؟” عورت نے کہا ، “ایک رو ح زمین سے باہر آرہی ہے۔”
14 ساؤل نے پو چھا ، “وہ کیسا دکھا ئی دیتا ہے ؟”
عورت نے جواب دیا ، “وہ ایک بوڑھا آدمی دکھا ئی پڑتا ہے جو ایک خاص لبادہ پہنے ہے۔”
تب ساؤل نے جانا کہ وہ سموئیل ہے ساؤل جھک گیا اس کا چہرہ زمین پر ٹِک گیا۔
15 سموئیل نے ساؤل سے کہا ، “تم نے مجھے کیوں پریشان کیا تم مجھے اوپر کیوں لا ئے ؟”
ساؤل نے جواب دیا ، “میں مصیبت میں ہوں۔ فلسطینی میرے خلاف لڑنے آئے ہیں اور خدا نے مجھے چھو ڑدیا ہے خدا میری نہیں سنتا ہے وہ نبیوں یا خواب کے ذریعہ مجھے جواب نہیں دیتا ہے۔ اس لئے میں نے تمہیں پکا را۔ میں چاہتا ہوں کہ کیا کرنا ہے تم مجھے کہو۔”
16 سموئیل نے کہا ،“خدا وند نے تمہیں چھو ڑدیا اب وہ تمہارے پڑوسی ( داؤد) کے ساتھ ہے اس لئے تم مجھے کیوں پریشان کر رہے ہو۔
17 خداوند ویسا ہی کر رہا ہے جیسا اس نے تمہا رے لئے میرے ذریعے اعلان کیا تھا۔ وہ تمہا ری بادشاہت کو تم سے چھین لیا اور اسے تمہا رے دوست داؤد کو دیا۔
18 خداوندنے عما لیقی پر بہت غصّہ کیا۔ اور چا ہا کہ تم اسے تباہ کرو لیکن تم نے ا سکے حکم کی نا فرمانی کی۔ اسی لئے آج خداوند تمہا رے ساتھ ایسا کر رہا ہے۔
19 خداوند فلسطینیوں کو تمہیں اور اسرا ئیلیوں کو شکست دینے کی اجازت دیگا۔ کل تم اور تمہا را بیٹا میرے ساتھ یہاں ہوگے۔”
20 ساؤل فوراً زمین پر گرا اور وہیں پڑا رہا۔ وہ سموئیل کے پیغام سے خوفزدہ تھا۔ وہ بہت کمزور بھی تھا کیو ں کہ اس نے تمام دن اور رات کچھ نہیں کھا یاتھا۔
21 جب عورت ساؤل کے پاس آئی اس نے دیکھا کہ وہ کتنا ڈرا ہوا ہے۔ اس نے اس سے کہا ، “دیکھو میں تمہا ری خادمہ ہوں میں تمہا ری اطاعت کی ہوں میں نے اپنی زندگی کو خطرے میں ڈا ل کر میں نے وہ کیا جو تم مجھ سے کروانا چا ہتے تھے۔
22 اس لئے برا ئے مہربانی میری سنو اب مجھے تمہیں کچھ کھانے کے لئے دینے دو۔ تب تمہیں اپنی راہ پر چلنے کی طاقت آئے گی۔”
23 لیکن ساؤل نے انکار کیا اس نے کہا ، “میں نہیں کھانا چا ہتا ”
ساؤل کے افسران بھی عورت کے ساتھ ملکر اور اس سے درخواست کئے کہ کھائے آخر کار ساؤل نے ان کی بات سنی۔وہ فرش سے اٹھا اور بستر پر بیٹھا۔
24 عورت کے پاس گھر پر ایک موٹا بچھڑا تھا اس نے جلدی سے اس بچھڑے کو ذبح کیا پھر اس نے کچھ آٹا لے کر گوندھا اور بغیر خمیر کی کچھ رو ٹیاں بنائیں۔
25 عورت ساؤل اور اس کے افسروں کے سامنے کھانا لا ئی اور ان لوگوں نے کھانا کھا یا اور تب اسی رات وہ اٹھے اور چل پڑے۔
1:1+لاوی1:1کا خاندان دیکھیں تواریخ ۶ : ۳۳۔ ۳۸2:12+لفظی2:12طور پر : “وہ لوگ خدا وند کو نہیں جانے ” اس کا مطلب یہ ہے کہ ان لوگوں نے خدا اور اسکی شریعت کے ساتھ بے ادبی اور بد سلوکی کی۔2:27+پیغمبر2:27جس کو خدا نے لوگوں سے کہنے کے لئے بھیجا ہو۔3:7+بمعنیٰ3:7خدا وند کا کلام اس پر نازل نہیں ہوا تھا۔6:7+فلسطینیوں6:7نے سو چا کہ اگر گائے اپنے بچھڑوں کو ڈھونڈنے کی کو شش نہیں کرتی ہے تو یہ ثابت ہو تا ہے کہ خدا نے انکی رہنمائی کی اور اس نے انکے نذرانوں کو قبول کیاہے-7:12+یا7:12جشانا ایک شہر یروشلم کے شمال سے تقریباً ۱۷ میل۔9:6+ایک9:6نبی ، ایک شخص جسے خدا نے لوگوں سے بات کرنے کے لئے بھیجا۔9:10-11+نبی9:10-11کا دوسرا نام10:12+لفظی10:12طور پر ، “اور اس کا باپ کون ہے؟ ” اکثر وہ آدمی جو دوسرے نبیوں کو سکھا تا اور انکی رہنمائی کرتا تھا “ باپ ” کہلاتا تھا۔13:12+ساؤل13:12کو سموئیل کے بدلے میں جو کہ کاہن تھا قربانی پیش کرنا نہیں چاہئے تھا۔17:25+اس17:25کا مطلب شاید کہ یہ خاندان بادشاہ کے محصول اور سخت کام سے مستثنیٰ رہے گا۔20:26+یا20:26“ نا قابل قبول ” خدا کی عبادت کے لائق نہیں۔28:6+کاہن28:6خدا سے جواب پانے کے لئے پتھروں کو استعمال کرتے تھے۔ دیکھو شمار ۲۷: ۲۰۔۲۲