22
1 داؤد نے یہ نغمہ اس وقت گایا جب خداوندنے اس کو ساؤل اور اس کے تمام دشمنوں سے بچا یا۔
2 خداوند میری چٹان ہے۔میرا قلعہ اور میری سلامتی کی جگہ ہے۔
3 وہ میرا خدا ، چٹان میری ہے جس کی طرف میں بچا ؤ کے لئے دوڑتا ہوں
خدا میری ڈھا ل ہے۔ اس کی طاقت مجھے بچا تی ہے۔
خداوند ہی میرا اونچا قلعہ ہے اور میری محفوظ جگہ ہے۔
میرا محافظ
مجھے ظالم دشمنو ں سے بچا تا ہے۔
4 ان لوگوں نے میرا مذاق اُ ڑا یا۔
لیکن میں نے خداوند کو جو ستائش کے لا ئق ہے مدد کے لئے پکا را
اور میں اپنے دشمنو ں سے بچ گیا !
5 میرے دشمن مجھے مار ڈالنے کی کوشش کر رہے تھے۔
موت کی لہروں نے مجھے لپیٹ لیا۔ میں سیلاب میں گھر گیا جو مجھے موت کی جگہ لے گیا۔
6 قبر کی رسیاں میرے چاروں طرف تھیں
میں موت کے جال میں پھنسا۔
7 میں جال میں تھا اور میں نے خداوند کو مدد کے لئے پکا را۔
ہاں میں نے خدا کو پکا را۔
خدا اپنے گھر میں تھا اس نے میری آواز سنی۔
اسنے مدد کے لئے میری چیخ سنی۔
8 تب زمین ہل گئی زمین دہل گئی۔
جنت کی بنیادیں ہل گئیں۔
کیوں ؟ کیوں کہ خداوند غصّہ میں تھا !
9 دھواں خدا کی ناک سے نکلا۔
جلتے ہو ئے شعلے اس کے مُنھ سے آئے۔
جلتی ہو ئی چنگا ریاں اس سے نکلیں۔
10 خداوند نے آسمان کو پھا ڑ کر کھو لا اور نیچے آیا!
وہ گھنے اور سیاہ بادل پر کھڑا ہوا !
11 وہ کروبی فرشتوں پر
اور ہوا پر سوار ہو کر اڑرہا تھا۔
12 خدا وند نے سیاہ بادلوں کو اپنے اطراف خیمہ کی طرح لپیٹا
اس نے پانی کو گہرے گرجتے بادلوں میں جمع کیا۔
13 اس کے ارد گرد روشنی سے جلتے ہوئے
کوئلے سے شعلے بھڑک اٹھے۔
14 خدا وند آسمان سے بلند آواز سے گرجا!
خدا ئے تعالیٰ کی آواز سنائی دی۔
15 خدا وند نے اپنے تیر بر سائے اور دشمنوں کو منتشر کر دیا۔
خدا وند نے بجلی بھیجی۔ اور لوگ ڈر کے مارے بھا گے۔
16 خدا وند اتنی زور دار آواز سے بولا
جیسے طاقتور ہوا تیرے منہ سے نکلی۔ اور (پانی پیچھے ڈھکیلا گیا تھا۔)
اور تب ہم سمندر کی تہہ دیکھ سکے
ہم زمین کی بنیادوں کو دیکھ سکے۔
17 اس طرح خدا وند نے میری مدد کی اور خدا وند اوپر سے نیچے آیا
خدا وند نے مجھے پکڑ لیا اور گہرے پانی ( مصیبت) سے کھینچ لیا۔
18 میرے دشمن مجھ سے بہت زیادہ طاقتور تھے
اس لئے خدا نے مجھے بچایا۔
19 میں مصیبت میں تھا اور میرے دشمنوں نے حملہ کیا۔
لیکن خدا وند نے وہاں میری مدد کی !
20 خدا وند مجھ سے محبت کرتا ہے اس لئے اس نے مجھے بچا یا۔
وہ مجھے محفوظ جگہ لے آیا۔
21 خدا وند مجھے میرا صلہ انعام میں دیگا کیوں کہ میں نے جو صحیح تھا وہ کیا۔
میں نے کوئی گناہ نہیں کیا اس لئے وہ میرے لئے اچھا ئی کریگا۔
22 کیوں ؟ کیوں کہ میں نے خدا وند کی اطاعت کی!
میں نے خدا کے خلاف گناہ نہیں کیا۔
23 میں ہمیشہ خدا وند کے فیصلوں کو یاد کرتا ہو ں
اس کے قانون کی فرمانبرداری کرتا ہوں!
24 میں خود کو اسکے سامنے پاک اور معصوم رکھتا ہوں۔
25 اس لئے خدا وند مجھے انعام دے گا! کیوں کہ میں نے جو صحیح ہے وہ کیا !
وہ جس طریقے سے بھی دیکھتا ہے تو پاتا ہے کہ میں نے کو ئی گناہ نہیں کیا اس لئے وہ میرے ساتھ اچھائی کریگا۔
26 اگر کوئی شخص حقیقت میں تم سے محبت کرتا ہے تو تم بھی اس سے محبت کروگے۔
اگر کوئی شخص تمہارا وفا دار ہے تو تم بھی اس کا وفادار ہو۔
27 خدا وند تو اچھا اور پاک ہے ان لوگوں کے لئے جو اچھے اور پاک ہیں۔
لیکن تو ایک بے ایمان شخص سے زیادہ چالاک ہو سکتا ہے۔
28 خدا وند تو بے کس لوگوں کی مدد کرتا ہے۔
لیکن تو مغرور لوگوں کو شرمندہ کرتا ہے۔
29 خدا وند تو میرا چراغ ہے۔
خدا وند میرے اطراف تاریکی کو منور کرتا ہے۔
30 اے خدا وند میں تیری مدد سے سپاہیوں کے ساتھ بھاگ سکتا ہوں۔
خدا کی مدد سے میں دشمنوں کے شہر کی دیواریں پھاند سکتا ہوں۔
31 خدا کی طاقت کامل ہے۔
خدا جو کہتا ہے اس پر توکل کیا جا سکتا ہے۔
وہ ان لوگوں کی حفاظت کرتا ہے جو اس پر بھروسہ کرتے ہیں۔
32 کوئی خدا نہیں سوائے خدا وند کے۔
کو ئی چٹان نہیں سوائے خدا کے۔
33 خدا میرا طاقتور قلعہ ہے
وہ پاک لوگوں کو سیدھا راستہ دیتا ہے۔
34 ہرن کی طرح تیز دوڑ نے کے لئے خدا میری مدد کرتا ہے۔
وہ مجھے پہاڑی پر صحیح راستہ پر رکھتا ہے!
35 خدا مجھے جنگ کی تربیت دیتا ہے۔
وہ میرے بازوؤں کو مضبوط بنا تا ہے۔ تب میں ایک سخت کمان کو موڑ نے کے لائق ہوتا ہوں۔
36 خدا تو نے میری حفاظت کی اور جیتنے میں میری مدد کی۔
تو نے میرے دشمنوں کو شکست دینے میں مدد کی۔
37 تو نے میرے پیر اور ٹخنے کے جوڑ مضبوط بنائے ہیں۔
اس لئے میں تیزی سے بنا لڑ کھڑا ئے چل سکتا ہوں
38 میں اپنے دشمنوں کا پیچھا کرنا چاہتا ہوں جب تک کہ میں انہیں تباہ نہ کردوں!
جب تک کہ انہیں تباہ نہ کردیا گیا ہو! میں واپس نہیں آؤنگا۔
39 میں نے اپنے دشمنوں کو تباہ کیا
میں نے انکو شکست دی!
وہ دوبارہ اٹھ نہیں سکتے۔
ہاں ، میرے دشمن میرے پیروں کے نیچے گر گئے۔
40 خدا تو نے مجھے جنگ میں طاقتور بنایا
تو نے میرے دشمنوں کو میرے سامنے گرایا۔
41 تو نے میرے دشمنوں کو مجھ سے بھگایا ہے۔
اور میں نے اپنے مخالف پر حملہ کیا اور تباہ کردیا !
42 میرے دشمن مدد کے لئے تلاش کئے
لیکن ان کو بچانے والا وہاں کوئی نہیں تھا۔
حتیٰ کہ انہوں نے خدا وند کو بھی دیکھا
لیکن اس نے انکو جواب نہیں دیا۔
43 میں نے اپنے دشمنوں کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے
وہ زمین پر دھول گرد و غبار کی مانند تھے
میں نے اپنے دشمنوں کو پیس ڈالا۔
اور انکو گلیوں کی کیچڑ کی طرح روند ڈالا۔
44 تو نے مجھے ان لوگوں سے بچایا جو میرے خلاف لڑے۔
تو نے مجھے اس قوم کا حاکم بنایا۔
ان لوگوں کو جنہیں میں نہیں جانتا ہوں وہ اب میری خدمت کرتے ہیں !
45 دوسرے ملکوں کے لوگ میری اطاعت کرتے ہیں!
جب وہ لوگ میرے احکام سنتے ہیں !
46 وہ غیر ملکی لوگ ڈر سے خوفزدہ ہونگے۔
وہ اپنی چھپنے کی جگہوں سے نکل آئیں گے اور ڈر سے کانپیں گے۔
47 خدا وند زندہ ہے۔
میں چٹان کی حمد کرتا ہوں!
خدا بہت عظیم ہے۔ وہ چٹان ہے جو مجھے بچاتا ہے۔
48 خدا ہی وہ ہے جس نے میرے دشمنوں کو سزا دی
وہ لوگوں کو میری حکومت میں رکھا۔
49 خدا تونے مجھے میرے دشمنوں سے بچایا!
ان لوگوں کو شکست دینے میں میری مدد کی جو میرے خلاف کھڑے ہوئے تھے تو نے مجھے ظالموں سے بچایا!
50 اے خدا وند! اس لئے میں ان قوموں میں تیری تعریف بیان کرتا ہوں۔
اسی لئے میں تیرے نام کے بارے میں تعریف کا گیت گاتا ہوں۔
51 خدا وند اپنے بادشاہ کی کئی جنگیں جیتنے کے لئے مدد کرتا ہے!
خدا وند اپنی سچی محبت اپنے چنے ہوئے بادشاہ کے لئے دکھا تا ہے۔ وہ داؤد اور اسکی نسلوں کا ہمیشہ ہمیشہ کے لئے وفادار رہے گا !
1:2+اس1:2سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ غمگین تھا۔1:18+اسرائیل1:18کے جنگوں کے متعلق ایک قدیم کتاب۔5:8+ایک5:8پانی کی سرنگ تھی جو قدیم شہر یروشلم کی دیوار کے نیچے تھی اور ایک تنگ سرنگ سیدھے شہر میں گئی تھی –شہر کے لوگ اس کو کنویں کے طور پر استعمال کرتے تھے -5:8+اس5:8کے معنی شاید بادشاہ کا محل یا ہیکل -5:20+اس5:20عبرانی نام کے معنی“ خداوند تو ڑ نکالتا ہے۔”6:20+چونکہ6:20داؤد نے اپنی خوشی کا اظہار جوش و خروش سے کیا اور وہ خوشی منا تے ہو ئے عام لوگوں میں شریک ہو گیا۔ میکل نے سو چا کہ یہ اس کے بادشاہ کے لئے موزوں و مناسب نہیں۔11:4+اس11:4کا مطلب یہ ہے کہ اس دن وہ یہودی طہارت کے رسومات کے طور پر اپنے حیض کے مدّت کے آخر میں غسل کی تھی۔12:25+بمعنی12:25خداوند کا چہیتا۔13:2+وہ13:2ایک پاک دامن کنواری ہے اور آدمیوں سے دور رہتی ہے ، امنون سوچتا ہے کہ اس کے ساتھ تنہا ہو نا ناممکن ہے۔13:20+ابی13:20سلوم نے تمر سے کہا -15:27+پیغمبر15:27یا نبی کا دوسرا نام -21:2+یہ21:2واقعہ یشوع کے زمانے میں ہوا تھا جب جبعو نیوں نے اسرائیل سے فریب کیا دیکھو یشوع۹: ۳۔۱۵21:8+یہ21:8دوسرا آدمی جس کا نام بھی مفیبوست تھا جو یونتن کا بیٹا نہیں۔