6
1 سطح زمین پر انسانی آبادی بڑھ رہی تھی۔ انسان کو لڑکیا ں پیدا ہو ئی تھیں۔
2-4 خدا کے بیٹوں نے دیکھا کہ لڑکیاں خوبصورت ہیں اسلئے ان لوگوں نے لڑکیوں کو چُنا اور ان سے شادی کر لئے۔ ان عورتوں سے بچے پیدا ہو ئے۔ اس وقت کے دوران اور اس کے بعدنفیلم 6:2 نفیلم عبرانی اس علاقے میں آباد تھے۔ اور وہ بہت مشہور بھی تھے۔ اور قدیم زمانے سے یہ بہادُر سمجھے جا تے تھے۔ 6:2 ان عورتیں ․․․ سمجھے جا تے تھے جب
تب خداوند نے سمجھا ، “لوگ تو صرف انسان ہی ہیں اور میری رُوح اُن میں ہمیشہ نہ رہے گی اور وہ ایک سو بیس برس تک زندہ رہیں گے۔”
5 زمین پر بسنے وا لے ظالم لوگوں کے بُرے منصوبے کو خدا نے دیکھا۔
6 خداوند کو بہت افسوس ہوا کہ اس نے لوگوں کو زمین پر پیدا کیا تھا۔ اس کی وجہ سے اس کے دِل میں بہت دُکھ ہوا۔
7 خداوند نے کہا ، “میں نے جن تمام انسانوں کو اس کرہٴ ارض پر پیدا کیا ہے اُن سب کو مٹا دوں گا ہر ایک انسان ، ہر ایک حیوان، اور زمین پر رینگنے وا لے ہر ایک جانور کو پھر آسمان میں اُڑنے وا لے ہر ایک پرندوں کو ملیا میٹ کر دوں گا۔ اس لئے کہ ان سب کو پیدا کر کے مجھے افسوس ہوا۔”
8 لیکن خداوند کے حکم کے مطا بق زندگی گذارنے وا لا ایک آدمی تھا۔ وہی نوُح کہلا تا ہے۔
9 یہ نوح کے خاندان کی تا ریخ ہے : نوُح نے زندگی بھر راست گوئی، حق پرستی اور اچھّی زندگی گذاری۔ نوُح نے ہمیشہ خدا کی مرضی کو مقدم رکھا۔
10 نوُح کی تین نرینہ اولاد سم، حام، اور یافت تھی۔
11-12 جب خدا نے زمین پر نظر ڈالی تو دیکھا کہ لوگوں نے اسے تباہ و بر باد کر دی ہے۔ زمین ظلم و زیادتی اور تشدُّد سے بھر گئی تھی۔ لوگ ظالم و جابر ہو کر اپنی زندگیوں کو بگاڑ لئے تھے۔
13 اِس وجہ سے خدا نے نوُح سے کہا ، “میں تمام لوگوں کا خاتمہ کر نا چاہتا ہوں۔ کیوں کہ وہ غصّہ، جبر و تشدُّد سے زمین کو بھر دئیے ہیں۔ اس لئے میں تمام جانداروں کو تباہ کر نے والا ہوں۔
14 تو اپنے لئے سرو کی لکڑی سے کشتی بنا۔ اور اس کشتی میں الگ الگ کمرے بنا۔ اور کشتی کے اندرونی و بیرونی حصّوں میں رال( ایک قسم کا گوند) لگانا۔
15 “یہ کشتی کی جسامت ہے : اس کی لمبائی ۴۵۰ فیٹ، چوڑائی ۷۵فیٹ اور ا و نچائی ۴۵ فیٹ ہو نی چاہئے۔
16 کھڑکی چھت سے ۱۸ انچ نیچے رہے۔ کشتی کے پہلو میں دروازے رہیں۔ اور کشتی میں نچلی درمیانی اور اوپری تین منزل بنانا۔
17 “میں تجھ سے جو کچھ کہہ رہا ہوں تو اسے سمجھ لے۔ میں زمین پر ایک زبردست طو فان لا نے والا ہوں۔ اور آسمان کے نیچے بسنے والے تمام جانداروں کو میں تباہ کر نے والا ہوں۔ اور زمین پر رہنے والا ہر ایک فنا ہو جائے گا۔
18 “میں تیرے ساتھ ایک خاص قسم کا معاہدہ کروں گا۔ وہ یہ کہ تجھے اور تیری بیوی تیرے بیٹے اور انکی بیویوں کو کشتی میں جانا ہو گا۔
19 اس کے علا وہ زمین پر رہنے والے ہر ایک جاندار کا ایک نر اور ایک مادہ کشتی میں ساتھ لینا۔ اور اپنے ساتھ انکی بھی جانوں کی حفاظت کر نا۔
20 زمین پر رہنے والے ہر قسم کے پرندوں کا ایک جوڑا اور ہر قسم کے جانوروں کا ایک جو ڑا اور رینگنے والے جانوروں کا ایک جو ڑا تلاش کر لینا۔ زمین پر رہنے والے ہر قسم کے جانوروں کے نر اور مادہ تمہارے ساتھ رہیں گے۔ کشتی میں انہیں زندہ رکھنا۔
21 اور کہا کہ زمین پر میسر آنے والا ہر قسم کا اناج اپنے لئے اور ان تمام حیوانات کے لئے کشتی میں فراہم کر لینا۔ ”
22 خدا کے حکم کے مطا بق نوح نے ہر کچھ ایسا ہی کیا۔
1:2+عبرانی1:2زبان اس کا مطلب ہے “اوپر اڑنا” یا “اوپر سے نیچے آنا” جیسا کہ پرندہ گھونسلہ میں رہنے وا لے اپنے بچوں کی حفاظت کر نے کے لئے اوپر اڑتے ہیں۔1:14+یا1:14خاص ملاپ یہودیوں کے پاس مختلف چھٹیاں اور مختلف قسم کے ملاپ ا ماوس اور پو نم کے وقت میں شروع ہو تے ہیں۔1:26+عبرانی1:26زبان میں یہ لفط “انسان ” “لوگ ” یا “آدم ” جیسے نام کا معنی دیتا ہے۔ یہ لفظ “زمین ” یا “سرخ مٹّی ”جیسے معنی دینے وا لے الفاظ کی طرح ہے۔3:20+عبرانی3:20زبان میں اس لفظ کا معنی “جان ” ہے۔3:24+خدا3:24کا مقرب ( کروبی ) فرشتہ۔ عہدناموں کے ان پیٹیوں( صندوق) پر ان فرشتوں کے بت رکھے ہو ئے تھے۔4:7+یا4:7اگر تو کو ئی گناہ کا کام نہ کرے تو گناہ دروازے پر ہی گھات میں بیٹھا رہے گا۔ اور اسکو تیری ہی ضرورت ہے۔لیکن تجھے اس ( گناہ) پر تسلّط رکھنا چاہئے۔4:26+عام4:26طور پر لوگ خدا کو یہوداہ کے نام سے یاد کر نے لگے۔5:29+جسکا5:29معنیٰ ہے “آرام ”6:2-4+عبرانی6:2-4زبان میں اس کے معنیٰ “گرے پڑے لوگ” ہو تے ہیں۔ پھر نفیلم خاندان جو بہت بہت بہادر اور دلیر لوگوں پر مشتمل ایک خاندان تھا۔ دیکھو گنتی ۳۳۔۳۲: ۱۳۔6:2-4+جب6:2-4خدا کے بیٹے انسانی بیٹیوں سے شادی کی اور ان دنوں میں اور اسکے بعد میں نفیلی اس علا قے میں آباد ہو ئیں۔ یہی عورتیں زما نے قدیم سے مشہور و معروف بہادروں کو جنم دیتی تھیں۔