5
1 خدا وند فرماتا ہے، “یروشلم کی سڑکوں پر اوپر نیچے جاؤ، چاروں جانب دیکھو اور دیکھو کہ وہاں کون ہے۔ شہر کے کوچوں میں ڈھونڈو، پتا کرو کہ کیا تم کسی ایک اچھے شخص کو پا سکتے ہو، ایسے شخص کو جو ایمانداری سے کام کرتا ہو، ایسا جو سچائی کا طالب ہو۔ اگر تم ایک اچھے شخص کو ڈھونڈ نکا لوگے تو میں یروشلم کو معاف کردوں گا۔
2 اور اگر چہ وہ کہتے ہیں ' زندہ خدا کی قسم ' تو بھی یقیناً وہ جھو ٹی قسم کھاتے ہیں۔”
3 اے خدا وند! میں جانتا ہوں کہ
تو لوگوں میں سچائی دیکھنا چاہتا ہے۔
تو نے یہوداہ کے لوگوں کو چوٹ پہنچائی،
لیکن انہوں نے کسی مصیبت کا احساس نہیں کیا۔
تو نے انہیں فنا کیا
لیکن انہوں نے اپنا سبق سیکھنے سے انکار کردیا
وہ بہت ضدی ہو گئے
انہوں نے اپنے گناہوں کے لئے پچھتا نے سے انکار کردیا۔
4 تب میں نے خود سے کہا،
“یہ بے چارے غریب لوگ نا واقف ہیں۔
یہ وہی لوگ ہیں جو خدا وند کی راہ کو نہیں سیکھ سکے۔
یہ لوگ اپنے خدا کی تعلیمات کو نہیں جانتے ہیں۔
5 اس لئے میں امیر لوگوں کے پاس جاؤں گا
اور ان سے باتیں کروں گا۔
کیوں کہ وہ بزر گ خدا وند کی ر اہ کو سمجھتے ہیں۔
مجھے یقین ہے کہ وہ خدا کی شریعت کو جانتے ہیں۔”
لیکن وہ لوگ بھی خدا وند کی خدمت کرنے سے انکار کر گئے۔
کل ملا کر وہ انکی رکاوٹوں کو توڑ دیئے۔ 5:5 لیکن …توڑدیئے لوگ
6 جنگل کا ایک شیر ببر ان پر حملہ کرے گا۔
بیابان میں ایک بھیڑ یا انہیں مار ڈا لے گا۔
ایک تیندوا انکے شہروں کے پاس گھات لگائے ہوئے ہے۔
شہروں کے باہر جانے والے کسی کو بھی تیندوا پھاڑ ڈالے گا۔
یہ ہوگا کیوں کہ یہوداہ کے لوگوں نے بار بار گناہ کئے ہیں۔
وہ سب خدا وند کے خلاف ہو گئے۔
7 خدا کہتا ہے، “اے یہودا ہ یہ کیسے ممکن ہو سکتا ہے کہ میں تم کو معاف کردوں؟
تمہا رے فرزندوں نے مجھے چھوڑ دیا ہے
اور ان بتو ں کے نام پر وہ وعدہ کر تے ہیں جو کہ خدا نہیں ہیں۔
میں نے تمہا ری اولاد کو ہر ایک چیز عطاکی جس کی ضرورت انہیں تھی،
لیکن پھر بھی وہ نافرمان رہے۔
انہوں نے طوا ئف خانوں میں اپنا زیادہ وقت گذارا۔
8 وہ ان شہوت کی خواہش رکھنے وا لے گھو ڑو ں کی مانند ہیں جو پیٹ بھرنے کے با وجود
اپنے پڑو سی کی بیوی پر ہنہنا تے ہیں۔
9 کیا مجھے یہودا ہ کے لوگو ں کو یہ کام کر نے کے سبب سزا نہیں دینی چا ہئے؟”
یہ پیغام خداوند کا ہے۔
“ہاں! تم جانتے ہو کہ
مجھے اس طرح کی قوم کو سزا دینی چا ہئے۔
10 “انگور کي بیلوں کي قطاروں کے درمیان سے جا ؤ
اور انہیں تباہ کر دو (لیکن انہیں پو ری طرح تباہ نہ کرو )
ان کی ساری شاخیں چھانٹ دو۔کیوں کہ یہ شاخیں خداوند کی نہیں ہیں۔
11 اسرائیل اور یہودا ہ کے گھرانے
ہر طرح سے میرے نافرمان رہے ہیں۔”
یہ پیغام خداوند کے یہاں سے ہے۔
12 “ان لوگوں نے خداوند کے بارے میں جھوٹ کہا ہے۔
انہوں نے کہا ہے، ’خداوند ہمارا کچھ نہیں کرے گا۔
ہم لوگوں کا کچھ بھی بُرا نہ ہو گا۔
ہم کسی فوج کا حملہ اپنے اوپر نہیں دیکھیں گے۔
ہم کبھی بھو کے نہیں مریں گے۔‘
13 “جھو ٹے نبی محض ہوا ہيں۔
خدا کا کلام ان میں نہیں اترا ہے۔
مصیبتیں ان پر آئیں گی۔”
14 خداوند قادر مطلق نے یہ سب کہا:
“ان لوگو ں نے کہا کہ میں انہیں سزا نہیں دوں گا۔
اس لئے اے یرمیاہ! جو کلام میں تجھے دے رہا ہوں، وہ آگ جیسا ہو گا
اور وہ لوگ لکڑی جیسے ہوں گے۔
آ گ ساری لکڑی کو جلاڈالے گی۔”
15 اے اسرائیل کے گھرانے! یہ کلام خداوند کا ہے،
“تم پر حملہ کے لئے میں ایک بہت دور کی قو م کو جلدی ہی لا ؤں گا۔
یہ ایک قدیم قو م ہے۔
یہ ایک زبردست قوم ہے۔
اس قوم کے لوگ وہ زبان بولتے ہیں جسے تم نہیں سمجھتے۔
تم یہ نہیں جان سکو گے کہ وہ کیاکہتے ہیں۔
16 ان کا ترکش کھلی قبر ہے،
وہ سب بہادر مرد ہیں۔
17 اور وہ تمہا ری فصل کا اناج
اور تمہاري روزانہ کی روٹی کو کھا جا ئیں گے۔
وہ تمہارے بیٹوں اور بیٹیوں کو کھا جا ئیں گے۔
تمہا رے گا ئے بیل اور تمہا ری بھیڑ بکریوں کو چٹ کر جا ئیں گے۔
تمہا رے انگور اور انجیر نگل جا ئیں گے۔
تمہا رے مضبوط قلعہ دار شہر وں کو جن پر تمہا را بھروسہ ہے
تلوار سے تباہ کر دیں گے!”
18 یہ پیغام خداوند کا ہے، “لیکن جب وہ بھیانک دن آتے ہیں، ’ اے یہودا ہ! میں تجھے پو ری طرح بر باد نہیں کروں گا۔
19 خداوند کے لوگ تم سے پو چھیں گے، ’ اے یرمیاہ! خداوند ہمارے خدا نے ہمارا ایسا برا کیوں کیا؟ انہیں یہ جواب دو: یہودا ہ کے لوگو! تم نے خداوند کو چھوڑ دیا ہے۔ اور تم نے اپنے ہی ملک میں غیر ملکی مورتیوں کی عبادت کی ہے۔ تم نے وہ کام کئے،اس لئے تم اب اس ملک میں جو تمہا را نہیں ہے،غیر ملکیوں کی خدمت کرو گے۔”
20 خداوند فرماتا ہے یعقوب کے گھرانے میں اس بات کا اشتہار دو
اور یہوداہ میں اس کي منادی کرو اور کہو۔
21 اس پیغام کو سنو،
’تم بے وقوف لوگو، تمہیں سمجھ نہیں ہے۔
تم لوگو ں کی آنکھیں ہیں،
لیکن تم دیکھتے نہیں۔
تم لوگوں کے کان ہیں،
لیکن تم سنتے نہیں۔
22 خداوند فرماتا ہے، “کیا تم مجھ سے نہیں ڈرتے؟ ”
“ کیا تم میری موجودگی میں تھر تھراؤ گے نہیں
جس نے سمندری ساحل کو اور سمندر کی حد کو قائم کیا
تا کہ وہ اپنے کنارے سے آگے نہیں بڑھ سکے۔
حالانکہ لہریں اٹھتی ہیں شور مچاتی ہیں۔
لیکن وہ اس حد کو پار نہیں کر سکتی ہیں۔
23 لیکن خداوند کے لوگ ضدّی ہیں۔
وہ ہمیشہ میرے خلاف جانے کا منصوبہ بناتے ہیں۔
وہ مجھ سے مڑے ہیں اور مجھ سے دور چلے گئے ہیں۔
24 یہودا ہ کے لوگ کبھی اپنے سے نہیں کہتے،
’ہمیں خداوند اپنے خدا سے ڈرنا اور اس کا احترام کرنا چا ہئے
جو پہلی اور پچھلی برسات وقت پر بھیجتا ہے
اور فصل کے مقررہ ہفتوں کو ہمارے لئے موجود کر رکھتا ہے۔‘
25 تمہا رے برے کارناموں نے بارش کو تم سے دور کر دیا ہے۔
تمہا رے گنا ہوں نے تمہیں اچھی چیزوں کو حاصل کرنے سے روک دیا ہے۔
26 میرے لوگوں کے بیچ شریر پا ئے جا تے ہیں۔
وہ پرندوں کو پھانسنے کےلئے جال بنانے وا لوں کی مانند ہیں۔
وہ لوگ اپنا جال بچھا تے ہیں،
لیکن وہ پرندوں کے بدلے انسانوں کو پھانستے ہیں۔
27 ان لوگوں کے گھر جھو ٹ سے ویسے بھرے رہتے ہیں
جیسے چڑیوں سے بھرے پنجرے ہوں۔
ان کے جھوٹ نے انہیں دولتمند اور طاقتور بنایا ہے۔
28 جن گنا ہوں کو انہوں نے کیا ہے، ان ہی سے وہ بڑے اور موٹے ہو ئے ہیں
جن برے کاموں کو وہ کر تے ہیں،ان کا کو ئی خاتمہ نہیں۔
وہ یتیم بچوں کے معاملہ کی تا ئید میں بحث نہیں کریں گے۔
وہ یتیموں کی مدد نہیں کریں گے۔
اور محتاجوں کا انصاف نہیں کر تے۔
29 کیا مجھے ان کاموں کے کرنے کے سبب یہودا ہ کو سزا دینی چا ہئے؟”
یہ پیغام خداوند کا ہے۔
“تم جانتے ہو کہ
مجھے ایسی قوم کو سزا دینی چا ہئے۔”
30 خداوند فرماتا ہے، “یہودا ہ ملک میں
ایک بھیانک اور دل دہلا نے وا لی بات ہو رہی ہے۔
31 نبی جھو ٹی نبوت کر تے ہیں،
کا ہن اپنے ہا تھ میں قوت لئے ہیں۔
میرے لوگ اسی طرح خوش ہیں۔
لیکن لوگو! تم کیا کرو گے جب سزا دی جا ئے گی۔”