23
1 بلعام نے کہا ، “یہاں سا ت قربانگا ہیں بنا ؤ اور میرے لئے سات بیل اور سات مینڈھے تیار کرو۔”
2 بلق نے وہ سب کیا جو بلعام نے کہا تھا۔ تب بلعام نے ہر ایک قربان گاہ پر ایک بیل اور ایک مینڈھے کی قربانی کی۔
3 تب بلعام نے بلق سے کہا ، “اُس قربان گاہ کے نزدیک ٹھہرو۔ میں دُوسری جگہ جاتا ہوں ہوسکتا ہے خدا وند وہاں آئے اور مجھے اطلاع دے کہ مجھے کیا کہنا چاہئے تب میں تجھے بتاؤنگا۔” تب بلعام ایک اُونچی جگہ پر گیا۔
4 خدا اُس جگہ پر بلعام کے پاس آیا اور بلعام نے کہا ، “میں نے سات قربان گاہیں تیّار کیں اور میں نے ہر ایک قربان گاہ پر ایک بیل اور ایک مینڈھے کی قربانی پیش کی۔”
5 تب خدا وند نے بلعام کو وہ بتایا جو اُسے کہنا چاہئے۔ تب خدا وند نے کہا ، “بلق کے پاس جاؤ اور اُن باتوں کو کہو جو میں نے کہنے کے لئے بتائی ہیں۔”
6 اِس لئے بلعام بلق کے پاس واپس آیا۔ بلق جب قربان گاہ کے پاس کھڑا تھا اور موآب کے تمام قائدین اُس کے ساتھ کھڑے تھے۔
7 تب بلعام نے اپنا پیغام سنایا :
موآب کے بادشاہ بلق نے
مجھے ارام(سیریا) سے بُلایا۔
مشرق کی پہاڑ سے بلق نے مجھ سے کہا ،
“آؤ اور میرے لئے یعقوب کے خلاف کہو۔
آؤ اور بنی اسرائیلیوں کے خلاف کہو۔”
8 خدا اُن کے خلاف نہیں ہے
میں بھی ان کے خلاف نہیں کہہ سکتا
خدا وند نے انکا برا ہونے کے لئے نہیں کہا ہے
میں بھی ویسا نہیں کر سکتا۔
9 میں اُن لوگوں کو پہاڑ پر سے دیکھتا ہوں۔
میں ایسے لوگوں کو دیکھتا ہوں
جو اکیلے رہتے ہیں۔
وہ لوگ اپنے آپ کو قوموں کے حصّہ نہیں مانتے ہیں۔
10 یعقوب کے لوگوں کو کون گِن سکتا ہے۔
وہ دھول کے ذراّت سے بھی زیادہ ہیں۔
بنی اسرائیلیوں کی چوتھائی کو بھی کوئی گِن نہیں سکتا۔
مجھے ایک اچھے آدمی کی طرح مرنے دو۔
میرا خاتمہ ان کی طرح ہونے دو۔
11 بلق نے بلعام سے کہا ، “تم نے ہمارے لئے کیا کیا ہے ؟میں نے تم کو اپنے دشمنوں پر لعنت کرنے کے لئے بُلایا تھا لیکن اس کے بجائے تم نے انہیں دعا دی۔”
12 لیکن بلعام نے جواب دیا ، “مجھے وہی کہنا چاہئے جو خدا وند مجھ سے کہلوانا چاہتا ہے۔”
13 لیکن بلق نے کہا ، “اس لئے میرے ساتھ دوسری جگہ پر آؤ اس جگہ سے تم لوگوں کو دیکھ سکتے ہو۔ لیکن تم ان کے ایک حصّہ کو ہی دیکھ سکتے ہو۔ تم سبھی کو نہیں دیکھ سکتے۔ اور اس جگہ سے تم میری خاطر ان پر لعنت کرو۔”
14 اِس لئے بلق بلعام کو صوفیم کے میدان میں لے گیا یہ پسگہ پہاڑ کی چوٹی پر تھا۔ بلق نے اس جگہ پر سات قربان گاہیں بنائیں۔ تب بلق نے ہر ایک قربان گاہ پر قربانی کے لئے ایک بیل اور ایک مینڈھا پیش کیا۔
15 اِس لئے بلعام نے بلق سے کہا ، “اس قربان گاہ کے پاس کھڑے رہو۔ میں اس جگہ پر خدا سے ملنے جاؤنگا۔”
16 اِس لئے خدا وند بلعام کے پاس آیا اور اس نے بلعام کو بتایا کہ وہ کیا کہے تب خدا وند نے بلعام کو بلق کے پاس واپس جانے اور اُن باتوں کو کہنے کو کہا۔
17 اس لئے بلعام بلق کے پاس گیا بلق جب قربان گاہ کے پاس کھڑا تھا۔ موآب کے قائد اُس کے ساتھ تھے۔ بلق نے اُسے آتے ہوئے دیکھا اور اُس سے پو چھا ، “خدا وند نے کیا کہا ؟”
18 تب بلعام نے یہ باتیں کہیں :
“بلق کھڑے رہو اور میری بات سنو۔
صفور کے بیٹے بلق میری بات سنو!
19 خدا انسان نہیں ہے۔
وہ جھوٹ نہیں کہے گا۔
خدا انسان کا بیٹا نہیں
اگر خدا وند کہتا ہے کہ وہ کچھ کرے گا تو ضرور کریگا۔
اگر خدا وند وعدہ کرتا ہے
اے تو اپنے وعدے کو ضرور پورا کرے گا۔
20 خدا وند نے مجھے انہیں دعا دینے کا حکم دیا ہے۔
خدا وند نے اُنہیں خیر و برکت عطا کی ہے۔ اس لئے میں اُسے بدل نہیں سکتا۔
21 یعقوب کے لوگوں میں کوئی قصور وار نہ تھا۔
بنی اسرائیل کوئی گناہ بھی نہیں کئے تھے۔
خدا وند ان کا خدا ہے۔
اور وہ اُن کے ساتھ ہے۔
اور بادشاہ کی للکار ان لوگوں کے بیچ ہے۔
22 خدا اُنہیں مصر سے باہر لایا۔
اِسرائیل کے وہ لوگ جنگلی سانڈ کی طرح طاقتور ہیں۔
23 کوئی جادوئی قوّت نہیں جو یعقوب کے لوگوں کو شکست دے سکے۔
اِسرائیل کے خلاف کوئی جادو استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
یعقوب اور بنی اسرائیلیوں کے بارے میں لوگ کہیں گے :
’دیکھو خدا نے کیسے کیسے عظیم کام کئے۔
24 لوگ شیر ببّر کی طرح طاقتور ہونگے۔
وہ شیر کی طرح لڑیں گے۔
وہ اس وقت تک آرام نہیں کریں گے
جب تک کہ وہ اپنے شکار کو مار کر کھا نہ جائیں اور اسکے مردہ جسم سے خون پی نہ جائیں۔”
25 تب بلق نے بلعام سے کہا ، “تم نے اُن لوگوں کے لئے نہ دعا کی اور نہ ہی ان پر لعنت کی۔”
26 بلعام نے جواب دیا میں نے پہلے ہی تم سے کہہ دیا ، “میں صرف وہی کہوں گا جو خدا وند مجھ سے کہنے کے لئے کہتا ہے۔ ”
27 تب بلق نے بلعام سے کہا اس لئے تم میرے ساتھ دُوسری جگہ پر چلو ممکن ہے کہ خدا خوش ہو جائے اور تمہیں اس جگہ سے بد دعا دینے دے۔
28 اس لئے بلق بلعام کو ہور پہاڑ کی چوٹی پر لے گیا۔ یہ پہاڑ ریگستان کے کونے پر واقع ہے۔
29 بلعام نے کہا ، “یہاں سات قربان گاہیں بناؤ تب سات سانڈ اور سات مینڈھے قربان گاہوں پر قربانی کے لئے تیّار کرو۔”
30 بلق نے وہی کیا جو بلعام نے کہا۔ بلق نے ہر ایک قربان گاہ پر ایک بیل اور ایک مینڈھا کی قربانی پیش کی۔
3:3+جن3:3پر تیل چھڑکا گیا۔ ایک خاص تیل ان کے سر پر ڈالا گیا یہ ظاہر کرنے کے لئے کہ یہ خدا کی طرف سے چنے گئے۔3:23+وہ3:23خیمہ جہاں خدا اپنے لوگوں کے ساتھ رہنے آتا ہے۔3:47+یا3:47۲ اونس یا ۵۵ گرام3:50+مثقال3:50چاندی لگ بھگ یا ۳۵ پاؤنڈ یا ۲/۱۵۱ کیلو گرام۔4:16+زیتون4:16کا وہ تیل جو مخصوص آدمیوں پر ڈالا جاتا ہے یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ لوگ خاص کام کے لئے چنے گئے ہیں۔6:2+کوئی6:2شخص جس نے خدا سے خاص وعدہ کیا ہو۔ یہ نام عبرانی لفظ سے ہے جس کا معنیٰ ہے “علحٰدہ ہونا”۔7:12-83+آیات7:12-83عبرانی میں ہر قائد کے تحفے کی فہرست الگ الگ بنائی گئی ہے لیکن مضمون ہر تحفہ کے لئے وہی ہے اس لئے پڑھنے میں آسان ہو اسے ایک ساتھ ملا دیا گیا ہے۔7:85+۴/۳۱7:85پاؤنڈ یا ۲/۱۱ کیلو گرام۔7:85+۳/۱۳7:85پاؤنڈ یا ۸۰۰ گرام7:85+یا7:85۶۰ پاؤنڈ یا ۲۸ کیلو گرام۔8:10+اس8:10سے ظاہر ہوتا ہے کہ لوگ لاوی لوگوں کو انکے خاص کام پر منتخب کرنے میں حصّہ لئے ہیں۔11:3+اس11:3کے معنیٰ جلنے کے ہیں۔11:32+یہ11:32لگ بھگ ۴/۲۱ کیلو لیٹر کے برابر ہے۔ یعنی لگ بھگ ۲ کیلو گرام۔11:34+بمعنی11:34“شدید خواہشات کی قبریں –”13:22+ایک13:22نسل جس کے لوگ کافی لمبے ہوتے تھے۔13:24+یہ13:24عبرانی لفظ کی مانند ہے جس کے معنیٰ انگور کا گچھا ہے۔14:8+ادبی14:8طور پر یہاں دودھ اور شہد بہتا ہے20:13+اس20:13لفظ کے معنیٰ “بحث ” یا “خلاف21:3+اس21:3نام کے معنی “مکمل تباہی ” دیکھو احبار ۲۸”۲۷- ۲۹