زبُور 107
1 خداوندکا شکر کرو کیوں کہ وہ بھلا ہے
اور اس کی شفّقت ابدی ہے۔
2 ہر ایسا شخص جسے خداوند نے بچا یا ہے اِسے دُہراؤ۔
ہر ایسا شخص جسے خداوند نے اپنے دشمنوں سے چھڑایا ہے، اُس کی ستا ئش کرو۔
3 خد ا وند نے اپنے لوگوں کو بہت سے الگ الگ ملکوں سے اکٹھا کیا ہے۔
اُس نے انہیں مشرق اور مغرب سے شمال اور جنوب سے جمع کیا ہے۔
4 اُن میں سے بعض بیابان اور صحرا کے راستے میں بھٹکتے پھرے۔
وہ لوگ ایک شہر کی کھوج میں تھے جہاں وہ رہ سکیں ،
مگر انہیں کو ئی ایسا شہرنہیں ملا۔
5 وہ بھو کے اور پیاسے تھے،
اور وہ کمزور ہوتے جا رہے تھے۔
6 اُس مُصیبت سے چھٹکا را پا نے کے لئے اُنہوں نے خداوند کو پکا را۔
خداوند نے اُن سبھی لوگوں کو اُن کی مصیبت سے بچا لیا۔
7 خدا اُنہیں سیدھا اُن شہروں میں لے گیا جہاں بس سکتے تھے۔
8 خداوند کی ستا ئش کرو اُس کی شفّقت کے لئے
اور اُن عجا ئب کی خاطر جنہیں وہ اپنے لوگوں کے لئے کیا ہے۔
9 پیاسی رُوح کو خدا سیر کر تا ہے۔
خدا بہتر چیزوں سے بُھو کی رُوح کی بھو ک کو آسودہ کر تا ہے۔
10 خدا کے کچھ لوگ قیدی تھے
جو قید خانہ کے اندھیرے کمروں میں بند تھے۔
11 کیوں؟ اس لئے کہ اُن لوگوں نے اُن باتوں کے خلاف لڑائیاں کی تھیں، جو خدا نے کہی تھیں۔
خدا ئے تعا لیٰ کے مشوروں کو اُنہوں نے سننے سے اِنکا ر کیا تھا۔
12 خدا اُن کے کاموں کے لئے جو اُنہوں نے کئے تھے، اُن کی زندگی کو کٹھن بنایا۔
انہوں نے ٹھو کر کھا ئی اور وہ گِر پڑے، اور انہیں سہا را دینے وا لا کو ئی نہ تھا۔
13 وہ لوگ مصیبت میں تھے، اس لئے مد د کے لئے خداوند کو پکا را۔
خدا نے اُن کی مصیبت سے اُن کی حفاظت کی۔
14 خدا نے اُن کو اُن کے اندھیرے سے نکال لا یا جو موت کی مانند تا ریک تھا۔
خدا نے اُن کے بندھن کاٹ ڈا لے جن سے اُن کو باندھا گیا تھا۔
15 خداوند کی ستا ئش کرو! اُس کی شفقّت کے لئے
اور ان حیرت انگیز کاموں کی خاطر جنہیں وہ لوگوں کے لئے کیاہے۔
16 خداوند ہما رے دشمنوں کو ہرا نے میں ہما ری مدد کر تا ہے۔ اُن کے پیتل کے پھاٹکوں کو خدا توڑ کر گِرا سکتا ہے۔
خدا اُن کے پھاٹکوں پرلگی لوہے کی سلا خوں کو کاٹ سکتا ہے۔
17 بعض لوگ اپنی خطا ؤں
اور اپنی بدکا ری کے با عث مُصیبت میں پڑ تے ہیں۔
18 اُن لوگوں نے کھا نا کھا نا چھوڑ دیا۔
اور وہ لگ بھگ مر گئے تھے۔
19 وہ مُصیبت میں تھے اِس لئے انہوں نے مدد پا نے کے لئے خداوند کو پکا را۔
خداوند نے انہیں ان کی مصیبتوں سے بچا لیا۔
20 خدا نے حکم دیا اور وہ شفا یاب ہو گئے۔
اس طرح وہ لوگ قبروں سے بچا ئے گئے۔
21 اُس کی شفقّت کے لئے خداوند کی ستائش کرو۔ اس کے عجا ئب کی خاطر اس کا شکر ادا کرو۔
جنہیں وہ لوگوں کے لئے ظا ہر کرتا ہے۔
22 خداوند کو شکر گذاری کی قربانیاں دو،
ان سبھی کاموں کے با رے میں شادمانی سے بیان کر جو اسنے تمہا رے لئے کیا ہے۔
23 بعض لوگ اپنی تجا رت کر نے کے لئے جہاز سے سمندر پا ر کر گئے۔
24 اُن لوگوں نے وہ کچھ دیکھا ہے، جن کو خداوند کر سکتا ہے۔
انہوں نے ان تعجب خیز کار نا موں کو دیکھا ہے ، جنہیں خداوند نے سمندر پر دکھا یا۔
25 خدا نے حکم دیا ، پھر ایک طُوفانی ہوا چلنے لگی۔
لہریں بڑی سے بڑی ہو نے لگیں۔
26 لہریں اتنی اوپر اٹھیں جتنا آسمان ہو۔
طو فان اتنا بھیانک تھا کہ لوگ خوفزدہ ہو گئے۔
27 لوگ لڑ کھڑا رہے تھے، گرے جا رہے تھے جیسے نشہ میں چُو ر ہوں۔
جہاز راں کے طور پر اُن کی صلاحیت نا کا رہ ہو گئی تھی۔
28 وہ مصیبت میں تھے۔ اس لئے انہوں نے مدد پا نے کے لئے خداوند کو پکا را۔
تب خدا نے اُ ن کو مصیبتوں سے نجات دلا ئی۔
29 خدا نے طُو فان کو روکا
اور لہریں پُر سکون ہو گئیں۔
30 جہاز راں خوش تھے کہ سمندر پُر سکون ہو گیا تھا۔
خدا اُن کو اسی محفوظ جگہ لے گیا جہاں وہ جانا چاہتے تھے۔
31 خداوند کی ستا ئش کرو، اُس کی شفقّت کے لئے
اور ان کے حیرت انگیز کاموں کی خا طر جنہیں وہ لوگوں کے لئے ظا ہر کر تا ہے۔ شکر گذا ری کرو۔
32 عظیم مجمع کے بیچ اس کی بڑا ئی کرو۔
جب بزرگ آپس میں ملتے ہیں تو ا س کی حمد کرو۔
33 خدا نے دریاؤں کو بیا باں میں بدل دیا۔
خدا نے چشموں کے جھرنوں کو روکا۔
34 خدا نے زرخیز زمین کو بد لا اور اسے نا کا رہ زمین بنا دی۔
کیوں؟ اس لئے کہ وہاں رہنے وا لے شریر با شندوں نے بُرے اعمال کئے تھے۔
35 اور خدا نے بیا بان کو جھیلوں کی زمین میں بدلا۔
اُس نے خشک زمین سے پا نی کے چشموں کو بہا یا۔
36 خدا بھُو کے لوگوں کو اُس اچھّی زمین پر لے گیا ،
اور اُ ن لوگوں نے اپنے رہنے کو وہاں ایک شہر بسا یا۔
37 پھر اُن لوگوں نے اپنے کھیتوں میں بیجوں کو بو دیا۔
انہوں نے با غیچوں میں انگور بو دئیے اور انہوں نے ایک بہتر فصل پا لی۔
38 خدا نے ان لوگوں کو برکت دی۔ ان کے خاندان کی تعداد بڑ ھنے لگی۔
اُن کے پاس بہت سا رے جانور ہو ئے۔
39 اُن کے خاندان تبا ہی
اورمصیبت کے سبب سے چھو ٹے تھے اور کمزور تھے۔
40 خدا نے ان کے امرا کو کُچلا اور شرمندہ کیا تھا۔
اور اُن کو بے راہ ویرا نے میں بھٹکا تا رہا۔
41 لیکن تب بھی خدا نے غریب لوگوں کو مفلسی اور محتا جی سے بچا یا۔
اب تو ان کے خاندان بڑے ہیں۔ اتنے بڑے جتنے بھیڑوں کے جھنڈ۔
42 بھلے لوگ اِس کو دیکھتے ہیں اور شادماں ہو تے ہیں۔
لیکن بدکار اس کو دیکھتے ہیں اور نہیں جانتے کہ وہ کیا کہیں۔
43 اگر کو ئی شخص دانا ہے تو وہ ان باتوں کو یاد رکھے گا۔
اگر کو ئی شخص دانا ہے تو وہ سمجھے گا کہ سچ مچ میں خدا کی شفقّت کیسی ہے۔
3:7+لوگ3:7اُس وقت کہتے جب وہ “معاہدہ کا صندوق” اٹھا تے اور اسے اپنے ساتھ جنگ کے میدان میں لے آتے اس سے یہ ظا ہر کرنا کہ خدا ان کے ساتھ ہے۔3:8+یا3:8” ایک گیت جو داؤد کو وقف کیا گیا تھا۔4:5+مناسب4:5قربانی پیش کر۔5:5+زیادہ5:5تر ان لوگوں کے بارے میں کہا جا تا ہے جو خدا پر اعتماد اور یقین نہیں رکھتے۔ اس سے ظاہر ہو تا ہے کہ وہ احمق اور بدکردار ہیں۔5:12+یہ5:12ایک خصوصی آلہ ہو گا ، ایک خصوصی طرز کے ساتھ آلہ یا ایک گروہ جو عبادت گاہ میں موسیقی کا کام انجام دیتا ہے۔15:5+مکتام15:5کا صحیح معنی واضح نہیں ہے۔ شاید اس کا معنی ایک بہترین ترتیب کا گیت ہوگا۔ یہ گیت ہو سکتا ہے داؤد نے لکھا ہو گا یا ان سے منسوب ہے18:2+خدا18:2کا نام ، اس نام سے ظا ہر کیا جاتا ہے کہ خدا حفاظت کی محفوظ جگہ ہے۔18:2+ایک18:2عمارت یا حفاظت کے لئے اونچے اور مضبوط دیواروں سے گھرا ہو ا شہر۔21:13+اس21:13نغمہ کے لئے یہ ایک دُھن ہے۔ لیکن شاید یہ ایک قسم کے آلہ کا حوالہ ہے۔22:7+یہ22:7علامتیں ہیں جو لوگوں کی مایوسی ، نفرت یا شرمندگی کو ظاہر کرتے ہیں29:6+یا29:6”حرمون پہا ڑ۔”31:24+مشکیل31:24کا صحیح مفہوم وا ضح نہیں ہے۔ شاید اس کے معنی ”مراقبے کی نظم” مشورے کی نظم ” یا فنکارانہ طور پر لکھی ہو ئی نظم ہے ”45:7+خوشی45:7کا تیل اپنے اوپر اور اپنے دوستوں پر ڈال۔ یہ ایک خاص تیل ہے جو بادشاہوں کو ، کاہنوں کو اور پیغمبروں کو مسح کر نے کے لئے خدا کی ہیکل میں رکھا جا تا ہے۔58:10+حقیقتًا58:10”وہ اپنے پا ؤں شریر لوگوں کے خون سے دھو ئے گا۔59:9+یا59:9”میری طاقت، میں تیری اُمید کر رہا ہوں”59:13+تب59:13لوگ جانیں گے کہ خدا یعقوب اور ساری سلطنت پر حکومت کر ے گا۔71:24+یہ71:24گیت سلیمان کے ذریعہ ترتیب دیئے گئے ہوں گے یا اس کے لئے مخصوص کئے گئے ہوں گے یا خاص گیتوں کے مجموعے سے لئے گئے ہوں گے -73:24+یا73:24” تو احترام کے بعد میری رہنمائی کر۔74:14+یہ74:14شاید ایک بہت بڑا سمندری دیو ہو گا۔ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ یہ مگر مچھ ہے۔ دوسرے لوگوں کا خیال ہے کہ یہ سمندری عفریت( دیو) ہے۔ لوگ کہتے ہیں کہ جادوگر اس کی مدد سے سورج گرہن پیدا کر تے ہیں۔78:9+پرندوں78:9کے شکار کے لئے استعمال کی جانے وا لی ایک مڑی ہو ئی چھڑی۔ اگر اسے سیدھی پھینکی جا ئے تو سیدھی اڑ کر زمین کی جانب نیچے آتی ہے پھر اچا نک ہوا میں او پر اٹھتی ہے اور کبھی کبھی پھینکنے والے کی طرف واپس آجا تی ہے۔ ادبی زبان میں ”پھینکی جانے والی کمان ”یا” آنکھوں کو دھو کہ دینے والی کمان ”کہلا تی ہے۔82:1+دیگر82:1مما لک تعلیم دے رہے تھے کہ ایل اور دیگر معبود زمین پر رہنے والے لوگوں کے بارے میں گفتگو کر نے کے لئے اکٹھا ہو ئے۔ کئی مرتبہ بادشا ہوں اور رہنما بھی خدا کہلا ئے اس لئے یہ زبور شاید اسرائیل کے رہنماؤں کے لئے خدا کی ایک تنبیہ ( آگاہی ) ہو۔82:5+اس82:5کے معنیٰ یہ ہو سکتے ہیں وہ غریب لوگ نہیں سمجھتے ہیں کہ کیا ہو رہا ہے۔89:10+یہ89:10سمندر کا دیو ہے۔90:17+یا90:17غالبًا ہم جو ہما رے ہا تھ سے کام کر تے ہیں قائم رہے اور وہ کام جو ہم اپنے ہا تھ سے کر تے ہیں وہ اسے قائم رکھے۔92:15+یا،92:15اس میں کو ئی غلطی نہیں ہے۔93:5+یا93:5تیرے معاہدے پر بھروسہ کیا جا سکتا ہے۔99:1+خدا99:1کے خاص فرشتے۔ ان فرشتوں کے مجسّموں کو معاہدہ کے صندوق پر رکھا گیا تھا۔99:5+شاید99:5اس کا مطلب ہیکل ہے۔101:3+اس101:3کی طرف اشارہ کیا گیا ”خوفناک چیزیں”104:4+یا104:4” تو اپنے پیغام رساں کو رو حوں کی طرح بنا یا۔”